منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت کا رمضان المبارک کا پہلا جمعہ یوم توبہ و استغفار کے ذریعے کرونا سے نجات کے طور پر منانے کا  فیصلہ

datetime 7  اپریل‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)حکومت کا رمضان المبارک کا پہلا جمعہ یوم توبہ و استغفار کے ذریعے کرونا سے نجات کے طور پر منانے کا  فیصلہ، وبا سے بچائو پربہتر عوامی آگہی کیلئے صدر مملکت کی سربراہی میں علماء کرام سے مشاورت مکمل،مساجد و امام بارگاہوں میں احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کیلئے وزارتِ مذہبی امور نے 20 نکاتی متفقہ اعلامیہ جاری کر دیا۔ رمضان المبارک میں

صدقات و فطرات کے ذریعے معاشرے کے کمزور طبقات کا خصوصی خیال رکھنے اور علما و مشائخ سے عوام کو سماجی فاصلے، احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد اور بچاو کی ویکسین لگوانے کی ترغیب دی جائے۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وبا سے بچائو اور بہتر عوامی آگہی کیلئے وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے ملک بھر کے علما کرام کے ساتھ صدر مملکت عارف علوی کی سربراہی میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا۔ مشاورت کے بعد رمضان المبارک میں نماز ، تراویح  کیلئے آنے والے افراد کیلئے عمر کی بالائی حد کو 60 سال کر دیا گیا۔ آخری عشرے میں اعتکاف کرنے والوں کے درمیان کم از کم فاصلہ 6 فٹ مقرر کیا گیا۔ نئے اعلامیہ کے مطابق نمازیوں میں 3 فٹ کے فاصلے کے ساتھ فرش پر نماز کی ادائیگی یا ذاتی جائے نماز  کے استعمال اور مجمع اور بھیڑ سے گریز کرنا ہو گا۔ مساجد کے صحن میں نماز کی ادائیگی کو ترجیح دی جائے گی اور سڑک یا فٹ پاتھ پر نماز پڑھنے سے اجتناب کیا جائے گا۔ کلورین ملے پانی کا چھڑکائو اور صفوں پر کھڑے ہونے کے نشانات لگائے جائیں گے۔ مساجد اور امام بارگاہوں میں احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے کمیٹیوں کے قیام اور انتظامیہ سے موثر رابطہ رکھنا ہو گا۔ نمازی  گھر سے وضو کر کے آئیں ، صابن سے ہاتھ دھونے اور ماسک کا اہتمام کریں، مصافحہ اور بغلگیر ہونے سے اجتناب کریں۔ مساجد و امام بارگاہوں میں اجتمائی سحری و افطار کا اہتمام نہ کیا جائے۔  20 نکاتی اعلامیہ کے مطابق مساجد اور امام بارگاہوں کو مذکورہ احتیاطی تدابیر کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔ متاثرین کی تعداد خطرناک حد تک بڑھنے یا احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں شدید متاثرہ علاقوں کیلئے احکامات اور پالیسی  تبدیل کی جا سکتی ہے۔  واضح رہے کہ گذشتہ دن مشاورتی اجلاس میں وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے وزارتِ مذہبی امور، اسلام آباد جبکہ چاروں صوبوں کے گورنر  صاحبان بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے علما کرام نے ویڈیو لنک کے ذریعے مشاورتی عمل میں حصہ لیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…