پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

کونسی پی ڈی ایم؟ کیسی پی ڈی ایم؟‘ میں تو پہلے ہی ان کی موت کی پیشگوئی کرچکا تھا، وفاقی وزیر داخلہ نے ن لیگ کے مستقبل سے متعلق بڑی پیش گوئی کر دی

datetime 6  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کونسی پی ڈی ایم؟ کیسی پی ڈی ایم؟‘ میں تو پہلے ہی ان کی موت کی پیشگوئی کرچکا تھا،عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) ن لیگ کے بجائے پیپلزپارٹی کے قریب ہوگئی اور بھی بہت کچھ ہوگا ،پی ڈی ایم میں گروپ بندی کے اثرات دوسری پارٹیوں پر بھی پڑیں گے، عید کے بعد ن لیگ کے اندر مسئلے کھڑے ہوں گے۔

ایک انٹرویومیں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ابھی اے این پی پی ڈی ایم سے الگ ہوئی ہے اور بھی بہت کچھ ہوگا، اے این پی مستقبل کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں گروپ بندی کے اثرات دیگر پارٹیوں پر بھی پڑیں گے، عید کے بعد ن لیگ کے اندر مسئلے کھڑے ہوں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ نہ کوئی آرہا ہے نہ کوئی جارہا ہے اسی تنخواہ پر سارے کام کررہے ہیں، میرے ساتھ کوئی رابطے میں نہیں جن کے ساتھ ہیں انہیں پتا ہوگا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ مریم نواز خود کہہ رہی ہیں کہ مجھے باہر نہیں جانا تو بات ختم ہوگئی، پی ڈی ایم سرنڈر کرچکی ہے اب اس میں کوئی جان نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ میر ی دعا ہے اللہ تعالیٰ مریم نواز اور مولانا فضل الرحمن کو صحت یاب کرے ۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے استفسار کیا ہے کہ کونسی پی ڈی ایم؟ کیسی پی ڈی ایم؟‘ میں تو پہلے ہی ان کی موت کی پیشگوئی کرچکا تھا۔انہوںنے کہاکہ میں نے تو پہلے ہی کہا تھا پی ڈی ایم اپنی موت آپ مرے گی، اب دو گروپ بنیں گے، مسلم لیگ(ن) کا اپنا گروپ ہو گا اور پیپلز پارٹی اپنا گروپ بنائے گی۔انہوںنے کہاکہ اصلہ مسئلہ یہ ہے کہ اب انہیں کرنا کیا ہے، استعفے انہوں دینے نہیں ہیں، پیپلزپارٹی کو تو چھوڑیں مسلم لیگ(ن) بھی استعفے نہیں دے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ یہ الیکشن میں حصہ لیں گے، انہوں نے لیا، انہوں نے کہا تھا کہ ہم سینیٹ الیکشن میں حصہ لیں گے تو انہوں نے اس میں بھی حصہ لیا، انہوں نے کہا تھا کہ بائیکاٹ نہیں کریں گے تو نہیں کیا، انہوں نے کہا تھا کہ استعفیٰ نہیں دیں گے تو وہ بھی نہیں دئیے، اب آخر ان کے پاس رہ ہی کیا گیا ہے۔وزیر داخلہ نے مریم نواز اور مولانا فضل الرحمٰن کی صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ طے ہے کہ مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کی سیاست الگ ہو چکی ہے اور یہ عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے 10 رکنی سیاسی کمیٹی بنائی ہوئی ہے اور اس میں آج علی ظفر کو بھی الیکشن اصلاحات کا کہا ہو گا لیکن کیا اپوزیشن ایسی بات سننے کے لیے تیار ہے، یہ اپوزیشن کو ہی پتہ ہو گا۔انہوںنے کہاکہ ڈھائی سال کے بعد عمران خان نے مختلف طرز عمل کی سیاست شروع کی ہے کہ ہم اپوزیشن سے بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن اپوزیشن کس حد تک تیار ہوتی ہے، یہ آنے والے دنوں میں رمضان کے بعد پتہ چل جائے گا کہ وہ کیا سیاست کرتے ہیں اور کیا نتیجہ نکلتا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…