اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

امریکا، چین تنازع ، کون کس کا ساتھ دیگا؟ امریکی پروفیسرنے بڑے خدشے کا اظہار کردیا

datetime 16  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شکاگو(این این آئی )شکاگو یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر جان میئرشیمر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان سرد جنگ کے چھوٹے ممالک پر نتائج سامنے آئیں گے جو دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے لیے پراکسیز بن سکتے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق انہوں نے یہ بات افکار،تازہ تھنک فیسٹ کے دوران چین اور امریکا کے درمیان

سرد جنگ کیوں ناگزیر ہیں کے عنوان سے ایک آن لائن سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ یو ایس ایس آر-یو ایس سرد جنگ کے دوران ویتنام جیسی پراکسی جنگیں ہوسکتی ہیں۔سرد جنگ میں جنوبی ایشیا کے کردار کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ پاکستان چین کا ساتھ دے گا اور امریکا ابھرتی ہوئی سرد جنگ میں پاکستان کو چین سے چھیننے کی کوشش کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت امریکا کا ساتھ دے گا اور امریکا کوشش کرے گا کہ میانمار کو بھی اپنے ساتھ شامل کرے،جب ان سے سوال کیا گیا کہ عالمی قوتوں کے درمیان تصادم کا کس وجہ سے زیادہ امکان ہے تو انہوں نے مشرقی چین کے سمندر کی نشاندہی کی جو مستقبل میں چین اور امریکہ کے درمیان محاذ آرائی کا سب سے زیادہ ممکنہ نقطہ ہوسکتا ہے۔وسطی ایشیا میں تصادم کے بارے میں پروفیسر نے کہا کہ روسی وقت کے ساتھ ساتھ اپنا رخ بدلیں گے اور وہ چین کے خلاف امریکا کے

ساتھ اتحادی بن سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ روز چین امریکا کے مقابلے میں روس کے لیے زیادہ خطرہ ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین اور امریکا موسمیاتی تبدیلیوں اور وبائی صورتحال میں تعاون کریں گے۔عالمی سیاست اور اقتدار کے مراکز کے سوال

کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ‘مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک کثیر الجہتی دنیا میں رہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ2016کے بعد سے جب سے ٹرمپ وائٹ ہائوس سنبھالا تو دنیا یکجہتی سے کثیرالجہتی کی طرف بڑھ گئی۔انہوں نے کہا کہ اس کثیرالجہتی دنیا میں چین اور امریکا دو عظیم طاقتیں ہیں جس کے بعد روس ہے، روس بھی ایک بہت بڑی قوت ہے تاہم یہ امریکا اور چین کی محاذ آرائی ہے جس کا اثر دوسرے بہت سے چھوٹے ممالک پر پڑتا ہے۔



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…