جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

سپریم کورٹ کے ججوں کے درمیان سنگین اختلافات قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے لکھا گیا تہلکہ خیز خط منظر عام پر آگیا

datetime 13  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رواں ہفتے سپریم کورٹ نے اراکین اسمبلی کو فنڈز دینے کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کے جواب کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مقدمہ نمٹا دیا تھا جس پر اب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلے کی فائل موصول نہ ہونے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو

خط لکھ دیا،خط میں انہوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوالات اٹھا دیئے ۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی اسدعلی طور کی جانب سے ٹویٹر پر خط کی کاپی شیئر کی گئی ، سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار کو خط میں کیس نمبر C.M.A.490/2021کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ 11 فروری کو کیس کا فیصلہ سنایا گیاہے اور اسے میڈیا میں جاری کر دیا گیا ، یہ نہایت حیران کن ہے کیونکہ مجھے فیصلے کی فائل موصول نہیں ہوئی ،یہ طے شدہ معمول ہے کہ بینچ کی سربراہی کرنے والے جج (اس کیس میں سربراہی چیف جسٹس گلزار احمد کر رہے تھے )فیصلہ جاری کرتے ہیں تو یہ پڑھنے کیلئے سینیارٹی میں دوسرے نمبرپر جسٹس کو بھیجا جاتاہے اور اسی طرح کیس کے فیصلے کی فائل آگے ججز کو بھیجی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی رائے دے سکیں ، معزز جسٹس اعجاز الحسن کو فیصلے کی فائل موصول ہوئی لیکن یہ فائل مجھ تک نہیں پہنچی اور میرے دیکھنے سے پہلے ہی

پوری دنیا کو اس کا پتا چل چکا ہے ۔خط میں جسٹس فائز عیسیٰ کا کہناتھا کہ براہ مہربانی میری رہنمائی کی جائے کہ فیصلے کی فائل مجھے کیو ں نہ بھیجی گئی اور دوسرے سینئر جج کو کیس فائل بھیجنے کے طے شدہ معمول کو کیوں نہ اپنایا گیا ، میرے پڑھنے سے قبل یہ کس طرح میڈیا کو جاری کر دی گئی ،میڈیا میں جاری کرنے کے احکامات کس نے جاری کیے اور مجھے کیس کی فائل فراہم کی جائے تاکہ میں حتمی طور پر کیس کا فیصلہ پڑھ سکوں اور اپنی رائے دے سکوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…