منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

میرے والد مجھے اپنے پاس اوپر بلا رہے تھے بیٹے ساجد سدپارہ نے اپنے والد کے آخری الفاظ بتا دیے

datetime 9  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکردو (آن لائن)کے ٹو پر پاکستان کے لاپتا کوہ پیما علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کی تلاش کیلئے جاری سرچ آپریشن دوسرے دن بھی جاری رہا مگر تاحال کوئی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کا کہناہے کہ 8ہزار میٹر کی بلندی پر دو دن تک زندہ رہنے کے امکانات بہت کم ہیں۔علی سدپارہ کے کوہ پیما بیٹے سمجھتے ہیں کہ ان کے والد کی تلاش کیلئے آپریشن جاری رہنا چاہیے۔

ساجد سد پارہ کا کہنا تھا کہ میرے والد کے مجھ سے آخری الفاظ یہ تھے کہ “میرے ساتھ اوپر آجاؤں”۔ میرے پاس جو بچی کچی آکسیجن تھی وہ میں کچھ خرابی کے باعث استعمال نہ کرسکا تو مجھے واپس آنا پڑا۔ مایہ ناز پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی ’تم چلائے آئو پہاڑوں کی قسم‘ کے گانے کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، ویڈیو میں انہیں اپنے کیمپ میں دوستوں کے ساتھ گانا گاتے ، تالیاں بجاتے اور ناچتے دیکھا جاسکتا ہے۔علی سدپارہ ، جنہوں نے آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے جے پی موہر کے ساتھ سردیوں میں کے ٹو کو سر کرنے کے مشن کا آغاز کیا تھا ، جمعہ کو لاپتہ ہوگئے تھے۔ سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ نے میڈیا کو بتایا کہ کوہ پیما افراد کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ہفتے کے روز سے لاپتہ کوہ پیماؤں کو تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں لیکن خراب موسم کی خرابی کی وجہ سے ناکام رہی ہیں تاہم ساجد کو یقین ہے کہ اس کے والد نے چوٹی کو سر کرلیا تھا۔ساجد نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’میرے والد کو تمام پہاڑوں کو سر کرنے کا تجربہ ہے ،میں نے انہیں آخری بار کے 2 پہاڑ کے قریب دیکھا تھا، مجھے یقین ہے کہ انہوں نے کے ٹو کو سر کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’واپسی پر ہوائیں بہت تیز تھی جس کی وجہ سے کوئی مسئلہ بنا‘۔وہ چاہتے تھے کہ میں ان کے پاس اوپر آجا ئوں ،بعد ازاں ساجد نے تیسرے دن بھی ریسکیو مشن کے لئے روانہ ہونے سے پہلے اپنی تصویر شیئر کی۔گلگت بلتستان کے ہوم سکریٹری محمد علی رندھاوا نے بھی سرچ آپریشن کے دوران پاک آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹروں پر کے ٹو کی لی گئی تصاویر شیئر کیں۔ادھر الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدر نے بتایا کہ ’دوسرے دن بھی ہیلی کاپٹروں کی تلاش میں لاپتہ کوہ پیماؤں کا کوئی نشان نہیں ملا‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ہیلی کاپٹروں کے عملے نے 7،000 میٹر (23،000 فٹ) اونچائی تک کے راستے پر کوہ پیمائوں کو تلاش کیا۔ اس تلاش کی مہم کے منیجر چھانگ داوا شیرپا نے بتایا کہ وہ کوہ پیمائوں کا سراغ لگانے کی کوشش کرنے والی ایک سرچ ٹیم کا حصہ ہے۔



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…