جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

میرے والد مجھے اپنے پاس اوپر بلا رہے تھے بیٹے ساجد سدپارہ نے اپنے والد کے آخری الفاظ بتا دیے

datetime 9  فروری‬‮  2021 |

سکردو (آن لائن)کے ٹو پر پاکستان کے لاپتا کوہ پیما علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کی تلاش کیلئے جاری سرچ آپریشن دوسرے دن بھی جاری رہا مگر تاحال کوئی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کا کہناہے کہ 8ہزار میٹر کی بلندی پر دو دن تک زندہ رہنے کے امکانات بہت کم ہیں۔علی سدپارہ کے کوہ پیما بیٹے سمجھتے ہیں کہ ان کے والد کی تلاش کیلئے آپریشن جاری رہنا چاہیے۔

ساجد سد پارہ کا کہنا تھا کہ میرے والد کے مجھ سے آخری الفاظ یہ تھے کہ “میرے ساتھ اوپر آجاؤں”۔ میرے پاس جو بچی کچی آکسیجن تھی وہ میں کچھ خرابی کے باعث استعمال نہ کرسکا تو مجھے واپس آنا پڑا۔ مایہ ناز پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی ’تم چلائے آئو پہاڑوں کی قسم‘ کے گانے کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، ویڈیو میں انہیں اپنے کیمپ میں دوستوں کے ساتھ گانا گاتے ، تالیاں بجاتے اور ناچتے دیکھا جاسکتا ہے۔علی سدپارہ ، جنہوں نے آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے جے پی موہر کے ساتھ سردیوں میں کے ٹو کو سر کرنے کے مشن کا آغاز کیا تھا ، جمعہ کو لاپتہ ہوگئے تھے۔ سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ نے میڈیا کو بتایا کہ کوہ پیما افراد کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ہفتے کے روز سے لاپتہ کوہ پیماؤں کو تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں لیکن خراب موسم کی خرابی کی وجہ سے ناکام رہی ہیں تاہم ساجد کو یقین ہے کہ اس کے والد نے چوٹی کو سر کرلیا تھا۔ساجد نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’میرے والد کو تمام پہاڑوں کو سر کرنے کا تجربہ ہے ،میں نے انہیں آخری بار کے 2 پہاڑ کے قریب دیکھا تھا، مجھے یقین ہے کہ انہوں نے کے ٹو کو سر کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’واپسی پر ہوائیں بہت تیز تھی جس کی وجہ سے کوئی مسئلہ بنا‘۔وہ چاہتے تھے کہ میں ان کے پاس اوپر آجا ئوں ،بعد ازاں ساجد نے تیسرے دن بھی ریسکیو مشن کے لئے روانہ ہونے سے پہلے اپنی تصویر شیئر کی۔گلگت بلتستان کے ہوم سکریٹری محمد علی رندھاوا نے بھی سرچ آپریشن کے دوران پاک آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹروں پر کے ٹو کی لی گئی تصاویر شیئر کیں۔ادھر الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدر نے بتایا کہ ’دوسرے دن بھی ہیلی کاپٹروں کی تلاش میں لاپتہ کوہ پیماؤں کا کوئی نشان نہیں ملا‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ہیلی کاپٹروں کے عملے نے 7،000 میٹر (23،000 فٹ) اونچائی تک کے راستے پر کوہ پیمائوں کو تلاش کیا۔ اس تلاش کی مہم کے منیجر چھانگ داوا شیرپا نے بتایا کہ وہ کوہ پیمائوں کا سراغ لگانے کی کوشش کرنے والی ایک سرچ ٹیم کا حصہ ہے۔



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…