اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کی 80شوگر ملوں کے مالکان نے 31مارچ تک کیلئے چینی کے ایکس ملز ریٹ 90روپے کلو کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ یکم اپریل سے 30اپریل تک چینی کی ڈلیوری کے ایکس ملز ریٹ 92روپے کلو کر دیئے ہیں لیکن حکومتی ذمہ داران کے کان پر
جوں تک نہیں رینگی اور نہ ہی کسی نے اب تک پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے 10لاکھ ٹن چینی کی درآمد کو اسی طرح کسٹم ڈیوٹی فری سیلز ٹیکس فری ودہولڈنگ ٹیکس فری کرنے کا اعلان کیا ہے جس طرح اس نے یوکرائن اور وسطی ایشیائی ریاستوں سے جون 2020 میں گندم کی درآمد ہر قسم کے ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دینے کا اعلان کیا تھا ۔ روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق ملک بھر کی شوگر ملوں نے خفیہ کارٹل کے ذریعے 6فروری کو بھی چینی کے ایکس ملز ریٹ 50 50 پیسے فی کلو بڑھا دیئے ہیں اور اسی تناسب سے شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن، تھوک فروش، خوردہ فروش بھی چینی کی قیمتیں بتدریج بڑھا کر 95سے 105روپے کلو تک لے گئے ہیں۔آنے والے ہفتے میں چینی کے ایکس ملز ریٹ 90روپے سے 95روپے کلو تک شوگر ملیں باہمی ایکا کے ذریعے کر دیں گی اور چینی کے ریٹ رمضان المبارک میں جو کہ 13اپریل سے شروع ہو رہا ہے سے پہلے ہی چینی کے ریٹ شب بارات کی وجہ سے ایک سو دس روپے سے ایک سو پندرہ روپے کلو تک پرچون میں ہو جائینگے ۔