اسلام آباد (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں 31 آرڈیننس نافذ العمل کئے گئے ہیں جبکہ 30 بل پارلیمنٹ سے منظور کرائے گئے ہیں،پی ٹی آئی حکومت زیادہ تر کام آرڈیننس نافذ کرنے سے چلا رہی ہے کیونکہ اس کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت نہیں ہے باالخصوص سینیٹ میں ریکارڈ کے مطابق پی ٹی آئی کی دو سالہ
حکومت نے صدر مملکت نے 31 آرڈیننس نافذ کئے ہیں جبکہ آخری آرڈیننس صدر نے سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ سے کرانے کا کہا ہے،رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں صرف 10 بل منظور کئے ہیں جبکہ 52 آئینی اور قانونی بلز اسمبل میں پیش کئے گئے ہیں اس کے علاوہ پرائیویٹ ڈے میں مختلف ایم این ایز نے 159 بلز اسمبلی میں پیش کئے گئے تے جن میں 150 آئینی بل مختلف قائمہ کمیٹیوں میں زیر غور ہیں،اپوزیشن نے صدارتی آرڈیننس پر شدید احتجاج کیا ہے اور حکومت کو ہدف تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے،عمران خان کی پارلیمنٹ میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے آرڈیننس کے نفاذ سے حکومت چلانے میں معروف ہیں تاہم اب سینیٹ اکثریت ملنے کے بعد پارلیمنٹ سے قانون سازی کا عمل بہتر ہوگا اور حکومت آرڈیننس پر انحصار کے بجائے قانون سازی کے ذریعے حکومت کا کاروبار چلائے گی،صدر مشرف کے دور میں 35 آرڈیننس جاری کئے گئے جبکہ پاکستان کی تاریخ میں اب تک 2229آرڈیننس نافذ کئے گئے ہیں،1973سے2020 تک1800 آرڈیننس نافذ کئے گئے،نواز شریف اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے135 صدارتی آرڈیننس نافذ کئے گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں 31 آرڈیننس نافذ العمل کئے گئے ہیں جبکہ 30 بل پارلیمنٹ سے منظور کرائے گئے ہیں،پی ٹی آئی حکومت زیادہ
تر کام آرڈیننس نافذ کرنے سے چلا رہی ہے کیونکہ اس کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت نہیں ہے باالخصوص سینیٹ میں ریکارڈ کے مطابق پی ٹی آئی کی دو سالہ حکومت نے صدر مملکت نے 31 آرڈیننس نافذ کئے ہیں جبکہ آخری آرڈیننس صدر نے سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ سے کرانے کا کہا ہے