اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں پر بہیمانہ جبر بند کرے اور اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں کے مطابق ناقابل تنسیخ اورجائز حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیریوں سے یکجہتی میں غیر متزلزل رہے گا، عالمی برادری جموں و کشمیر میں انسانیت کیخلاف جرائم پر
بھارت کا احتساب کرے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر بہیمانہ جبر کو بند کرے ، انسانی حقوق کے حوالہ سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے اور کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق ، حق خود ارادیت دینے کے لئے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی غیر جانبدارانہ اور آزادانہ استصواب رائے کے انعقاد کا وعدہ پورا کرے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں کے مطابق ناقابل تنسیخ اورجائز حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیریوں سے یکجہتی میں غیر متزلزل رہے گا۔یہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور سلامتی کے لئے ناگزیر ہے۔پاکستان عالمی برادری سے ایک بار پھر یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی قبضہ میں جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم پر بھارت کا احتساب کرے۔انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں، اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو مقبوضہ علاقے تک رسائی اور وہاں انسانی حقوق کے حوالے سے پائی جانے والی خوفناک صورتحال کی تحقیقات کرنے کی اجازت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ جبری طور پر حراست میں لئے گئے اور غیر قانونی قید میں رکھے گئے تمام کشمیریوں کو فوری رہا کیا جائے اور قابض بھارتی فوجیوں کو ان کے غیر قانونی اقدامات پر قانونی کاروائی سے استثنی فراہم کرنے والے تمام ڈریکولائی قوانین کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی قبضہ میں جموں و کشمیر میں جاری فوجی محاصرے اور مواصلاتی روابط کی بندش ختم کیے جانے کے ساتھ ساتھ بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو خاص طور سے اغوا، نامعلوم مقامات پر قید، پیلٹ گنز کے اندھا دھند استعمال اور
جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل جیسے اقدامات سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، یہ معصوم کشمیریوں کے خلاف بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ 80لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کو ان کے گھروں میں قیدی بنا دیا گیا ہے اور 9 لاکھ سے زیادہ بھارتی فوجیوں نے ان کو محصور کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کی اس بڑے پیمانے پر
خلاف ورزی کی مثال تاریخ میں کم ہی ملتی ہے، ہزاروں کشمیریوں کو جبری طور پر حراست میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی قوانین کے نفاذ، جائیداد سے متعلق قوانین میں تبدیلیوں اور اردو زبان کی حیثیت میں کمی کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔غیر مقامی افراد کو کشمیریوں کی زمینوں پر آباد کرنے کے لئے ان کو سہولتیں دی جارہی ہیں جو بین الاقوامی قوانین خاص طور پر چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔