حضرت عثمانؓ جب کوئی منظر یا کوئی خاص چیز دیکھتے تو اس سے حکیمانہ نکتہ پیدا فرماتے اور لوگوں کو اس طرف متوجہ کرتے تھے۔ ایک مرتبہ آپؓ منبر مسجد پر مسلمانوں کو افریقیہ (بلاد مغرب) کی فتح کی خبر سنانے کے لیے بیٹھے
تو چونکہ حضرت عبداللہ بن زبیرؓ خود اس معرکہ میں شریک تھے اور حضرت عبداللہ بن سعد ابن ابی سرح نے آپ کو ہی یہ خوش خبری سنانے کے لیے مدینہ بھیجا تھا۔ اور وہ اس وقت مسجد میں موجود تھے۔ اس لیے امیرالمومنین نے ان سے فرمایا تم کھڑے ہو اور مژدۂ فتح سناؤ۔ عبداللہ بن زبیرؓ نے تعمیل حکم کی۔حضرت عبداللہ بن زبیر حضرت اسماءؓ کے صاحبزادے اور اپنے نانا حضرت ابوبکر صدیقؓ سے صورت و مشکل میں بہت مشابہ تھے۔ اس لیے حضرت عثمانؓ کی نگاہ ان پر پڑی تو مجمع سے خطاب کرکے فرمایا۔ لوگوں! تم ان عورتوں سے نکاح کیا کرو جو اپنے والدوں اور بھائیوں پر ہوا کریں۔ میں ابوبکر صدیقؓ کی اولاد میں سے کسی بچہ کو عبداللہ بن زبیر سے زیادہ ان کے ساتھ مشابہ نہیں پاتا۔