آئندہ تعلیمی سال سے قرآن مجید کو لازمی مضمون کے طور پر لیا جائے’ لاہو رہائیکورٹ نے زبردست حکم جاری کردیا

17  دسمبر‬‮  2020

لاہور( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے قرآن مجید کو لازمی تعلیم قرار دینے کیلئے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ آئندہ تعلیمی سال سے قرآن مجید کو لازمی مضمون کے طور پر لیا جائے، ہم یہ چاہتے ہیں کہ قرآن مجید کو علیحدہ مضمون کا درجہ دیا جائے۔

اس کے نمبر لگانے ہیںیا نہیں وہ حکومت کی مرضی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے التمش سعید کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی ۔دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس ،چیئرمین پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ لیفٹیننٹ جنرل (ر)محمد اکرم سمیت دیگر افسران عدالت پیش ہوئے ۔فاضل عدالت نے حکم دیا کہ چیف سیکرٹری، سیکرٹری تعلیم، چیئرمین ہائر ایجوکیشن 24 دسمبر قرآن کو لازمی مضمون قرار دینے کا تحریری بیان دیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ عدالت جو ہدایات دے گی کابینہ اس کے مطابق پالیسی سازی کر دے گی۔ فاضل عدالت نے کہا کہ آپ کیسی بات کر رہے ہیں؟ اگر آپ عدالت میں بیان نہیں دینا چاہتے تو ہم وزیراعلی کو طلب کر لیتے ہیں، آپ کی بات سے لگتا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی رائے نہیں مانی جاتی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ نہیں ایسی کوئی بات نہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر قرآن لازمی مضمون کی پالیسی

سازی ممکن نہیں، عدالت قرآن کو لازمی مضمون بنانے سے متعلق ہدایات جاری کرے تو اس کے مطابق کابینہ منظوری دے گی۔ فاضل عدالت نے کہا کہ اگر آپ کی ایڈوائس پر عمل نہیں ہو رہا تو پھر ہم وزیراعلی کو بلا سکتے ہیں، ہم یہ چاہتے ہیں کہ قرآن مجید کو علیحدہ مضمون کا درجہ دیا جائے۔

اس کے نمبر لگانے یا نہیں لگانے وہ آپ کی مرضی ہے، آئندہ تعلیمی سال سے قرآن مجید کو لازمی مضمون کے طور پر لیا جائے۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ نوجوان بچوں کو قرآنی تعلیمات دے کر معاشرے کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے، کمپلسری ٹیچنگ آف ہولی قرآن ایکٹ 2017 منظور

کیا گیا گیا، ایکٹ کے تحت قرآن پاک کی تعلیم کو تمام سکولز کے نصاب میں شامل کیا جانا تھا، تین سال گزرنے کے باوجود پنجاب کمپلسری ٹیچنگ ہولی قرآن ایکٹ پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، قرآن پاک کو تعلیمی اداروں میں نصاب کا حصہ بنانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے 25 ستمبر کو درخواست مسترد کر دی، استدعا ہے سنگل بنچ کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیمات کو نصاب کا لازمی حصہ بنانے اورپہلی سے پانچویں جماعت تک ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے 12ویں کلاس تک قرآن پاک کو ترجمہ کے ساتھ نصاب کا حصہ بنانے کا حکم دیا جائے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…