جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

کورونا وائرس سے آنکھوں کے ٹشوز بھی متاثر ہونے کا انکشاف

datetime 12  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی)ویسے تو وبا کے آغاز سے ہی نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کو نظام تنفس کا مرض قرار دیا جارہا ہے مگر یہ جس کے مختلف اعضا پر بھی اثرات مرتب کرتا ہے۔ماہرین کو کئی ماہ سے شبہ تھا کہ یہ بیماری آنکھوں کو بھی متاثر کرتی ہے اور اب اس حوالے سے مزید براہ راست شواہد سامنے آئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ دریافت چین سے تعلق رکھنے والی

ایک مریضہ میں ہوئی جس میں کووڈ 19 سے صحتیابی کے فوری بعد آنکھوں کے دائمی موتیا کا مرض ہوگیا تھا۔خاتون کے ڈاکٹر نے موتیا کے علاج کے لیے سرجری کی اور آنکھوں کے ٹشوز کے معائنے سے ان میں کورونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔طبی جریدے جرنل جاما آپٹمالوجی کے آن لائن ایڈیشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اس کیس سے ثبوت ملتا ہے کہ نیا کورونا وائرس نظام تنفس کے ساتھ ساتھ آنکھوں کے ٹشوز کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔یہ 64 سالہ مریضہ 31 جنوری کو کووڈ 19 کے نتیجے میں ہسپتال میں داخل ہوئی تھی اور 18 دن بعد علامات ختم ہوگئی تھیں اور پی سی آر ٹیسٹ نیگیٹو آیا تھا۔ووہان کے جنرل ہسپتال سینٹرل تھیٹر کمانڈ کے ماہرین کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے اس خاتون کی ایک آنکھ میں تکلیف اور بینائی ختم ہونے لگی تھی، جبکہ دوسری آنکھ میں کچھ دن بعد ایسا ہوا۔محققین نے بتایا کہ ان نمونوں کے ٹیسٹوں سے شواہد ملے کہ کورونا وائرس نے آنکھوں کے ٹشوز پر حملہ کیا تھا۔اگرچہ یہ واضح نہیں کہ یہ وائرس مریضہ کی آنکھوں تک کیسے پہنچا، مگر ماہرین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ اس کیس سے آنکھوں کے تحفظ کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔انفیکشیز ڈیزیز آف امریکا کے ایک ترجمان ڈاکٹر آرون گیات کے مطابق یہ شبہ پہلے ہی کیا جارہا تھا کہ آنکھوں کا بیرونی اور اندرونی حصہ نوول کورونا وائرس کا ایک ذریعہ بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ طبی عملے کو اپنی آنکھوں کے تحفظ کے لیے چشمے یا فیس شیلڈ کے استعمال کی ہدایت کی جاتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کیس میں یہ تو ممکن نہیں کہ وہ کووڈ 19 کا شکار آنکھوں کے ذریعے ہوا، مگر اس بات کا امکان ضرور ہے کہ ہوا میں موجود وائرل ذرات یا سطح کو چھونے کے بعد وائرس سے آلودہ ہاتھ آنکھوں کو جھونے سے وائرس وہاں پہنچ گیا۔ابھی تک یہ واضح نہیں کہ مریضوں کے آنکھوں میں وائرس کی موجودگی مسائل کا باعث بن سکتی ہے یا نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…