کراچی(این این آئی)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سیدمصطفی کمال نے کہاہے کہ خدارا آرمی چیف کراچی والوں کی امید کو مایوسی میں نہ بدلیں، سپریم کورٹ مداخلت کر کے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرائے، کچھ روز قبل تک کراچی کے مسائل پر سب کی نظر تھی اور اب کراچی پر پھر اس وقت نظر ہوگی جب اس پر بڑی آفت آئے گی۔پی ایس پی مرکز پاکستان ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے
سید مصطفی کمال نے کہاکہ میں ایک پر عزم محبِ وطن پاکستانی کی حیثیت سے یہ باتیں کر رہا ہوں آرمی چیف کا شکریہ کہ انہوں نے 2 روز کراچی میں گزارے، کراچی والوں کی امیدیں اب آرمی چیف پر ہیں،افسوس اس بات پر ہے کہ آرمی چیف کی ہدایات کے باوجود حکومت کام نہیں کر رہی۔انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کے دیگر شہروں سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کراچی کے مسائل کا نوٹس بھی لیا تھا لیکن کراچی میں سڑکیں اورگلیاں اب بھی تباہ حال ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ کراچی کی کئی مارکیٹوں میں اب بھی پانی موجود ہے۔ شہر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، اموات یا سانحات سامنے آنے پر ہی حکومت جاگے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم بلدیاتی حکومت سے تنگ تھے اور ہم سندھ حکومت سے بھی مایوس ہیں۔انہوں نے کہا کہ 3 نالوں کے اطراف سروس روڈ بنا دیں، سو گز کا پلاٹ، ایک لاکھ کا چیک دے کر متاثرین کو دوسری جگہ بسا دیں۔چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ تینوں نالوں کے اطراف تجاوزات ختم کر دی جائیں تو کراچی میں ڈرینج کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے دورہ کراچی کے دوران پیکیج کا کاغذ پڑھ کر سنایا اور وزیر اعظم کے پیکیج کے اعلان کے بعد اگلے روز پیپلز پارٹی وزیر نے کہا پیسے تو تھے ہی نہیں۔چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کاغذ پر پیکیجز کے اعلانات کیسے ہوتے ہیں لیکن پیکیج کے لیے
کاغذ نہیں پراجیکٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔کراچی میں لگائے گئے ایڈمنسٹریٹرز پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں من پسند کرپٹ ایڈمنسٹریٹر لگا دیئے گئے ہیں اور یہ ایڈمنسٹریٹرز کے ذریعے کراچی کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے جو انہوں نے کراچی میں کام کیے ہیں اب انہیں کسی نے ووٹ نہیں دینااس لیے سپریم کورٹ مداخلت کر کے بلدیاتی انتخابات کرائے
۔چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال نے کہا کہ کچھ دنوں سے اے پی سی کی باتیں ہو رہی ہیں۔ نواز شریف اور شہباز شریف نے تو پنجاب کو بہت کچھ دیا ہے لیکن اے پی سی کی میزبان پارٹی کس منہ سے حکومت پر تنقید کر رہی ہے ؟۔انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت پیپلز پارٹی کے پاس اختیارات ہیں لیکن پیپلزپارٹی نے تو لوگوں کے گھروں میں پانی کی سپلائی بھی بند کر دی ہے اس کے باوجود
پیپلز پارٹی اب مزید اختیارات مانگ رہی ہے۔ خدا کے لیے کراچی کو مزید برباد کرنے سے گریز کریں۔مصطفی کمال نے کہاکہ پیپلز پارٹی، ایم کیوایم اور پی ٹی آئی کی حکومتوں سے کراچی والے مایوس ہیں، کراچی میں اب کوئی بھی مسئلہ ہوا تو ساری جماعتیں فوج کو الزام دیں گی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے کوئی خاص امید نہیں ہے، آرمی چیف نے کراچی والوں کو خود امید دلائی ہے۔ آرمی چیف سے کراچی کے شہریوں کو بہت امیدیں وابستہ ہیں۔اس موقع پر پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی، وائس چیئرمین ارشدوہرا،شبیرقائم خانی سمیت دیگربھی موجود تھے