کوئٹہ (آ ن لائن)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ وگردونواح کو ایمرجنسی میں بجلی فراہم کرنے والا حبیب اللہ کوسٹل پلانٹ 10ماہ سے بند،سوئی سدرن گیس کمپنی وزیراعظم کے معاون خصوصی کی ہدایت پر پلانٹ کو ایل این جی شفٹ کرنے کے درپے ہیں،معاہدہ کی توسیع میں لیت ولعل کی وجہ سے بلوچستان کا اہم نوعیت کا پلانٹ قدرتی گیس سے محروم ہونے کے باعث بند ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے۔ذرائع کے مطابق
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور گردونواح کو فنی خرابی،لائن بریک یا ٹرانسمیشن لائن کو اڑانے کی صورت میں بجلی کی ضرورت فراہم کرنے والا واحد پلانٹ حبیب اللہ کوسٹل پلانٹ قدرتی گیس کی عدم فراہمی کی وجہ سے گزشتہ 10ماہ سے بند ہیں کوئٹہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں غیراعلانیہ طورپر اضافہ ہوگیاہے پہلے کوئٹہ میں 6گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی مگر اب 10سے 12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے بلکہ صوبائی دارالحکومت کے نواحی علاقوں میں دو، دو دنوں سے بجلی غائب رہتی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کوشدیدمشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے،ذرائع کے مطابق پلانٹ کو 25MMSCFD قدرتی گیس کی ضرورت تھی لیکن وزیراعظم کے معاون خصوصی کی ہدایت پر لانٹ کو ایل این جی پر شفٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے دوسری جانب بلوچستان ہی کی گیس سے 100MMSCFDکے الیکٹرک لمیٹڈ کو گیس کی فراہمی جاری ہے،کمپنی ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے کہ پلانٹ کو 100فیصد ایل این جی پرمنتقل کیاجائے جس کیلئے کمپنی نے10سال فرم کافرم کنٹریکٹ کرنے کا کہا کیونکہ کمپنی کے پاس 2029 تک بجلی بنانے کا معاہدہ ہے جس صدر پاکستان کی جانب سے دستخط کیاگیاہے تاہم ایل این جی کیلئے بھی ایک شرط رکھی گئی کہ سردی کے تین ماہ میں گیس نہیں ملے گی جس کیلئے بھی پلانٹ انتظامیہ راضی تھی لیکن ایس ایس جی سی معاہدہ
کرنے کیلئے تیار نہیں،میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں آن لائن کھلی کچہری کا انعقاد کای گیا جس میں کیسکو چیف ا نجینئر محمد عارف،چیئر مین نیپرا توصیف فاروقی،نائب چیئر مین سیف اللہ چٹھہ،حبیب اللہ کوسٹل پاور پلانٹ کے چیف آپریٹنگ آفیسر عالی معظم سمیت زمینداروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے حصہ لیا آن لائن کھلی کچہری میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کیسکو کا موقف تھا کہ لوڈ شیڈنگ اور ٹیل اینڈ کی وجہ سے وولٹیج میں کمی کا سامنا ہے
جس کی بڑی وجہ حبیب اللہ کوستل پاور پلانٹ کی کئی ماہ سے بندش ہے اور لائن لاسز میں ا ضافہ بھی اسی وجہ سے ہورہا ہے کیسکو چیف کا یہ بھی کہنا تھا کہ حبیب اللہ کوسٹل پاور پلانٹ کیسکو کے نیٹ ورک میں نہیں ہے اور اس وقت بجلی تین سو کلو میٹر دور سے لائی جارہی ہے سینٹرل پاور پر چیزنگ ایجنسی کے نمائندے نے بتا یا کہ حبیب اللہ کوسٹل پاور پلانٹ ملک کے سستے ترین پلانٹوں میں سے ہے اسے قدرتی گیس فراہم کی جائے اگر ایل این
جی پر منتقل کیا گیا یا مکس گیس دی گئی تو اس کا چلنا مشکل ہے چیئر مین نیپرا نے جب وزارت پٹرولیم کے نمائندے سے پوچھا تو معلوم ہوا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی کی ہدایت ہے کہ حبیب اللہ کوسٹل پاور پلانٹ کو ایل این جی پر منتقل کیا جائے ا ور پلانٹ انتظامیہ سے کوئی بھی مستقل معاہدہ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ذرائع کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی انتظامیہ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ پلانٹ انتظامیہ سے معاہدہ نہ کرے
اور گیس کی سپلائی بھی دباؤ کے تحت بحال نہیں کی جارہی ہے۔اگر حبیب اللہ کوسٹل پلانٹ کو گیس کی فراہمی یقینی نہ بنائی گئی تو پلانٹ بند ہوجائیگی جس کا نزلہ کوئٹہ کی عوام پر گرے گاکیونکہ کوئٹہ اور گردونواح کو فنی خرابی،لائن بریک یا ٹرانسمیشن لائن کو اڑانے کی صورت میں بجلی کی ضرورت پورا کرتاہے۔دوسری جانب ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کاکہناہے کہ پلانٹ انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ کی مدت ختم ہوچکی ہے اور معاہدہ میں توسیع پیٹرولیم ڈویژن کے پاس ہے،اگر معاہدہ کیاجاتاہے تو کمپنی گیس کی فراہمی شروع کردیگی۔