سڈنی (این این آئی)ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سال 20-2019 میں آسٹریلیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں تقریباً 3 ارب کوآلا، کینگروز اور دیگر مقامی جانور ہلاک یا دربد ہوئے۔خلیج ٹائمز میں شائع فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی
ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اس غیرمعمولی آگ کے نتیجے میں 3 ارب جانور ہلاک ہوئے یا متاثرہ علاقہ چھوڑ گئے اور یہ جدید تاریخ میں جنگلی حیات کی بدترین تباہی میں سے ایک ہے۔آسٹریلیا کی مختلف جامعات کے سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں کہا کہ جنگلی حیات میں 14 کروڑ 30 لاکھ ممالیہ، 2 ارب 46 کروڑ رینگنے والے جانوروں، 18 کروڑ پرندوں اور 5 کروڑ 10 لاکھ مینڈکوں کو متاثر کیا۔ رپورٹ کو یونیورسٹی آف سڈنی، یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز، یونیورسٹی آف نیو کاسل، چارلس اسٹرٹ یونیورسٹی اور کنزرویشن گروپ برڈ لائف آسٹریلیا کے سائنسدانوں کی جانب سے تیار کیا گیا۔اس تحقیق کے مصنفین میں سے ایک کرس ڈکمین کا کہنا تھا کہ اگرچہ رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آگ کی وجہ سے کتنے جانور مرے لیکن خوراک، پناہ گاہ اور شکاریوں سے تحفظ میں کمی کے باعث جو اس آگ سے بچ گئے ‘شاید ان کے لیے بھی بہت اچھا’ نہیں تھا۔خیال رہے کہ 2019 کے آخر اور 2020 کے آغاز میں آسٹریلیا بھر کے جنگلات اور خشک سالی سے متاثرہ زمین کا ایک لاکھ 15 ہزار اسکوائر کلومیٹرز سے زائد (44 ہزار اسکوائر میل) حصے پر آگ لگی تھی جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور ہزاروں گھر تباہ ہوگئے تھے۔