جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

طارق فاطمی اور سرتاج عزیز بیک وقت وزارت خارجہ میں بیٹھے تھے ،کیا تب حساس فیصلے نہیں ہوتے تھے ،وہ جائز تھے اور اب ناجائز ہیں ، کشمیرکے سودے بارے بھی اہم بات کر دی گئی

datetime 22  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سینیٹ میں قائد ایوان شہزاد وسیم نے واضح کیا ہے کہ کشمیر کا سودا کوئی نہیں کرسکتا ،جب نواز شریف مودی کی تقریب حلف برداری میں گئے ہم نے تب بھی نہیں کہا تھا کشمیر کا سودا ہوگیا ،اب ہمیںکہتے ہیں کشمیر کا سودا کیا جارہا ہے ،طارق فاطمی اور سرتاج عزیز بیک وقت وزارت خارجہ میں بیٹھے تھے ،کیا تب حساس فیصلے نہیں ہوتے تھے ،وہ جائز تھے اور اب ناجائز ہیں ، دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے،

پارلیمنٹ مل کر بیٹھے اور نیب قانون کی کمزوریوں کو دور کرے ،ترمیم کو احتساب کے قانون سے بچنے کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے۔ بدھ کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہزاد وسیم نے کہاکہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے دورہ بھارت میں حریت قیادت کی بجائے جندال سے ملاقات کی ،نوازشریف نے مودی کو اپنے گھر بلایا اور ہمیں کہتے ہیں کشمیر کا سودا کیا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں کشمیر ، برہان وانی اور اسلام و فوبیا کی بات کی۔ انہوںنے کہاکہ آئینی و قانونی بندش نہ ہونے کے باوجود وزیراعظم نے اپنے معاونین کے اثاثے ظاہر کرنے کیلئے کہا ۔ انہوںنے کہاکہ طارق فاطمی اور سرتاج عزیز بیک وقت وزارت خارجہ میں بیٹھے تھے کیا تب حساس فیصلے نہیں ہوتے تھے ،وہ جائز تھے اور اب ناجائز ہیں ، دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ تمام عدالتی فیصلوں کا احترام کرنا سب پر لازم ہے ،پانامہ کیس میں گارڈ فادر کا ذکر کیا گیا جو مافیا فیملی کی کہاں ہے۔ قائد ایوان نے کہاکہ نوازشریف نے پی پی پی کی قیادت پر مقدمات کیلئے سیف الرحمان کی قیادت میں احتساب کمیشن بنایا ،آج جو نیب ہے اس کا ڈھانچہ بھی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا بنایا ہوا ہے ،چیئرمین نیب بھی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور کے بنائے ہوئے ہیں ،نوے فیصد مقدمات بھی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور کے بنائے ہوئے ہیں ،تحریک انصاف نے نیب قانون میں ترمیم کی کوشش کی ،تحریک انصاف

کو لوگوں نے احتساب کے لیے ووٹ دیا ،ہمیں احتساب کے نظام میں کمزوریوں کا احساس ہے ،لوگ سوال کرتے ہیں کیوں لوگ احتساب سے بچ کر باہر نکل جاتے ہیں ،پارلیمنٹ مل کر بیٹھے اور نیب قانون کی کمزوریوں کو دور کرے ،ہم نے احتساب کے قانون کو مضبوط کرنا ہے ،ترمیم کو احتساب کے قانون سے بچنے کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے۔ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ اوورسیز مزدوروں کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے ،کورونا کی صورتحال میں اورسیز پاکستانیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ،حکومت نے اورسیز پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے کوششیں کی ہیں ،واپس آنے والے پاکستانیوں کے لیے پورٹل لانج کیا ،حکومت شہریوں کی خدمت کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے ۔کرشنا کماری نے کہاکہ ریڈیو پاکستان کے ڈیلی ویجز دوہزار ملازمین کو تین ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں ،ڈیلی ویجز ملازمین فاقوں پر مجبور ہو رہے ہیں ،چیئرمین سینیٹ نے معاملہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…