لاہور(این این آئی )دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ وممبراسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ قربانی کی رقم صدقہ کرنے سے واجب ادا نہیں ہوگا۔شریعت کی روشنی میں ہرصاحب نصاب مسلمان پرقربانی کرناواجب ہے۔قربانی شریعت کا ایک مستقل حکم ہے، اورشعائر اسلام میں سے ہے اسے شریعت کے حکم کے مطابق بجالانا ضروری ہے، اسلام نام ہی فرمانبرداری کا ہے۔قربانی کے
ایام میں اللہ تعالی کے نزدیک جانور کا خون بہانے سے زیادہ کوئی عمل پسندیدہ نہیں ہے، قربانی کا اصل مقصد جان کا نذرانہ پیش کرنا ہے، قربانی کاایک مقصد مسلمانوں میںجہاد کاجذبہ پیدا کرنابھی ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزجمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ ایام قربانی میں قربانی کرنا ہی ضروری ہے ،قربانی کی جگہ صدقہ و خیرات کرنا یہ قربانی کا نہ بدل ہے اور نہ ہی اس سے قربانی کا فریضہ ساقط ہوتا ہے تاہم اس سال کرونا وائرس کے باعث صاحب نصاب حضرات واجب قربانی کر لیں اور نفلی قربانی کو اس سال ترک کر کے اس کے پیسے غرباء و مساکین میں تقسیم کرسکتے ہیں ۔قربانی کے ایام میں ساڑھے سات تولہ سونا، یا ساڑھے باون تولہ چاندی، یا اس کی قیمت کے برابر رقم ہو، یا تجارت کا سامان، یا ضرورت سے زائد اتنا سامان موجود ہو جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو، یا ان میں سے کوئی ایک چیز یا ان پانچ چیزوں میں سے بعض کا مجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہوتو ایسے مرد وعورت پر قربانی واجب ہے۔ذی الحجہ کی بارہویں تاریخ کے سورج غروب ہونے سے پہلے اگر نصاب کا مالک ہوجائے تو ایسے شخص پر قربانی واجب ہے۔