اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جمہوریت پسند نہیں انہوں نے جمہوریت کو بدنام کیا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن مجھے مائنس ون کی کوششیں کر رہی ہے، مائنس ون ہوبھی گیا تو باقی بھی انہیں کوئی نہیں چھوڑے گا، یہ صاحب یہاں کہہ رہے تھے کہ میاں صاحب فکر نہ کریں لوگ جلدی بھول جائیں گے،
یہ جمہوریت پسند نہیں انہوں نے جمہوریت کو بدنام کیا، ان کو کیا پتہ تھا کہ میں سپریم کورٹ جاؤں گا، سپریم کورٹ نے انہیں کرپٹ قرار دے دیا، یہ کیسا وزیر خارجہ ہے کہ دبئی کی کمپنی سے 15،20 لاکھ تنخواہ لے رہا ہو، وہ تنخواہ نہیں کچھ اور لے رہے تھے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں ان کا اگلا پچھلا جانتا ہوں، میری ایسے لوگوں کے خلاف بڑی تیاری ہے۔ خواجہ آصف کے طنز پر وزیراعظم نے کہا کہ یہ بڑا عاشق رسولؐ بن گیا، یہی آدمی جب فارن منسٹر بھی تھا یہ واشنگٹن جاتے ہیں، وہاں ایشیا سوسائٹی والے ان سے انٹرویو کر رہے تھے، ان سے پوچھا گیا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی میں فرق کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم لبرل ہیں اور پی ٹی آئی والے دینی جماعتوں کے ساتھ ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ یہ لبرل ہیں لیکن صرف ایک طرح سے، یہ لبرلی کرپٹ ہیں، میں مغربی کلچر کو ان سب سے بہتر جانتا ہوں، جتنا نقصان اس ملک کے امیج کو اس لیڈر شپ نے پہنچایا ہے کوئی دشمن پاکستان کو نہیں پہنچا سکتا۔ عمران خان نے کہا کہ میں 1998 سے سن رہا ہوں ان میں سے جو مغرب جاتا ہے وہ وہاں جا کر کہتا ہے کہ مجھے بچا لو۔ میں آپ کی طرح لبرل اور ماڈرن ہوں، باقی یہ سارے انتہا پسند ہیں، اگر مجھے نہ بچایا تو انتہا پسند ملک میں ٹیک اوور کر جائیں گے۔ یہ سارے وہاں جا کر لبرل اور ماڈرن بن جاتے ہیں کیونکہ ان کا ایمان نہیں ہے، میں نے ہر جگہ کہا کہ میرا ویژن ہے کہ پاکستان کو مدینہ کی ریاست بنانا ہے۔