پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

ملک میں جاری پٹرول بحران کا ذمہ دار کون ہے؟ تیل کمپنیوں کا بھی موقف آگیا،صورتحال واضح ہوگئی

datetime 15  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تیل بحران کی ذمہ دار بیوروکریسی ہے،تیل قیمتوں میں کمی کے بعد پیدابحران پر تیل کمپنیوں کا ردعمل بھی آگیا۔ کمپنیوں کے مطابق پیٹرول کی درآمد اور مقامی پیداوار میں اضافے سے متعلق بیوروکریسی نے فیصلہ ہی نہیں کیاجس کی وجہ سے موجودہ صورتحال پیدا ہوئی۔

نجی ٹی وی کے مطابق آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے کہا ہے کہ ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی معلومات کی مہم شدید تشویش کا باعث ہے۔یہ افسوسناک ہے کہ گزشتہ 2 ہفتوں میں ڈاؤن اسٹریم پیٹرولیم سیکٹر کی طرف بہت زیادہ جھوٹی معلومات اور الزام تراشی کا کھیل دیکھا گیا ہے جو یہ غیرضروری اور متضاد ہے۔ملک میں پٹرول کی موجودہ قلت کی موروثی وجوہات پر نظرثانی اور اس کا جائزہ لینے کی اشد ضرورت ہے جس میں مارچ میں درآمدی پابندی بھی شامل ہے، وزارت توانائی کی جانب سے اپریل میں اس پابندی کو ختم کرنے اور درآمدات کے لیے منظوری میں تاخیر کی ہدایت کی گئی تھی۔ن کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی ایک عام سپلائی چین 45 سے 60 دن تک ہوتی ہے جبکہ اپریل کی فروخت کے مقابلہ میں جون کی فروخت میں 82 فیصد کا اضافہ نمایاں ہے خاص طور پر جب پیٹرول کی درآمد پر بھاری انحصار ہوتا ہے جس کے ساتھ سپلائی کی مختلف پیچیدگیاں بھی جڑی ہیں جیسے بین الاقوامی سپلائرز / تاجروں کے ذریعہ مناسب مقدار کا حصول، سمندری فریٹ مارکیٹ میں بڑی تعداد میں مصنوعات کیریئر (جہازوں) کی دستیابی، بندرگاہوں پر رکاوٹیں وغیرہ۔

ڈاؤن اسٹریم پٹرولیم سیکٹر ملک کے ذمہ دار کارپوریٹ شہری ہے اور پاکستان میں توانائی کی سلامتی کو برقرار رکھنے میں اس کی بہت بڑی شراکت کے پیش نظر اسے احترام کے ساتھ برتاؤ کرنے کی ضرورت ہے۔یاد رہے ملک کے بیشتر حصوں میں یکم جون سے اب تک پیٹرول کی عوام کو فراہمی میں مسائل پیداہورہے ہیں۔ پیٹرول پمپس پر لوگوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں جبکہ کئی مقامات پر لوگ احتجاج کرتے بھی دکھائی دیئے۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…