جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

’’فلائیٹ پی کے 8303کا آخری سفر ‘‘ جوانی میں کراچی کی ایک پارسی لڑکی سے شادی کرنا چاہتے تھے‘ والد سخت اور تگڑے تھے‘ وہ نہیں مانے،دو شادیاں کی طلاقیں ہو گئیں ،جو پسند تھی20سال بعد اس سے رابطہ ہوا ،باقاعدہ شادی کیلئے کراچی روانہ ہوا لیکن جہاز لینڈ کرنے سے پہلے تباہ ہو گیا ،لڑکی ائیر پورٹ پر پک کرنے آئی لیکن وہ سب کی پہنچ سے دور نکل چکے تھے ، افسوسناک واقعہ

datetime 31  مئی‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’ اللہ تیرا رحم ہے‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔۔میرے ایک دوست بھی اس فلائیٹ میں موجود تھے‘ نہایت شان دار انسان تھے‘ یہ جوانی میں کراچی کی ایک پارسی لڑکی سے شادی کرنا چاہتے تھے‘ والد سخت اور تگڑے تھے‘

وہ نہیں مانے‘ والدین کی مرضی سے ان کی شادی ہوگئی‘ خاتون بہت پڑھی لکھی‘ ذہین اور خوب صورت تھیں لیکن ان کا نبھا نہ ہوسکا‘ طلاق ہو گئی‘ دوسری شادی ہوئی‘ وہ بھی کام یاب نہ ہو سکی‘والد کا اس دوران انتقال ہو گیا‘ بیس سال بعد ان کا اسی پارسی خاتون سے رابطہ ہوا‘ وہ آج تک ان کا انتظار کر رہی تھیں۔یہ والدہ کے پاس گئے‘ اپنے بھائیوں اور بہنوں کو راضی کیا‘ فیملی ان کی ضد کے سامنے ہار گئی‘ یہ خوش ہو گئے‘ یہ ان کی زندگی کی سب سے بڑی خوشی تھی‘ فیصلہ ہوایہ کراچی آئیں گے‘ لڑکی کی فیملی سے ملیں گے اور عید کے بعد باقاعدہ شادی ہو جائے گی‘ یہ بھی 22 مئی کو لاہور سے کراچی روانہ ہو گئے‘ وہ پارسی لڑکی جس کا انہوں نے20 سال انتظار کیا تھا وہ انہیں پک کرنے کے لیے کراچی ائیر پورٹ آگئی لیکن یہ کراچی پہنچ کر بھی اس تک نہ پہنچ سکے‘ یہ سب کی پہنچ سے نکل گئے۔میں نے دو دن قبل اخبارات میں ان کی مغفرت کا اشتہار پڑھا‘ میری آنکھوں میں آنسو آ گئے‘ بے شک ہم سب اپنے رب کی مہلت کے محتاج ہیں‘ یہ جب سانس ڈھیلی کر دیتا ہے تو انسان گرتے ہوئے جہاز سے بھی سیٹ سمیت سلامت نکل آتا ہے اور یہ جب سانس کھینچ لیتا ہے تو پھر ہمیں اگلی سانس کی مہلت نہیں ملتی‘ ہمارے دلوں کی دھڑکنیں ہمارے دل ہی میں منجمد ہوجاتی ہیں‘یااللہ تیرا کرم ہے‘ یا اللہ تیرا رحم ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…