لاہور (اے این این) فلورمل مالکان نے گزشتہ روزسے پنجاب میں آٹے کی نئی قیمتوں کے تعین کے فارمولہ کا اعلان کردیا ہے۔فلورملزایسوسی ایشن کے صدرعبدالروف مختارکی جانب سے جاری بیان کے مطابق حکومت کی درخواست پر رمضان المبارک کے دوران ہم نے آٹا قیمت نہیں بڑھائی لیکن اب اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 1600 سے 1700 روپے من ہو چکی ہے۔
لہذا ہم نے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ ہرضلع میں گندم کی قیمت میں 100 روپے گرائنڈنگ چارجز جو کہ حکومت کے منظور شدہ ہیں شامل کر کے ایکس مل قیمت مقرر ہو گی اور یوں ہر ضلع کی آٹا قیمت مختلف ہوگی۔ جیسے جیسے اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت کم ہوگی اسی تناسب سے آٹا قیمت میں کمی آئے گی۔علاوہ ازیں سیکرٹری فوڈ اور فلورملز مالکان کے درمیان آج 12 بجے مذاکرات ہوں گے۔ حکومت چونکہ اس وقت سرکاری گندم فروخت نہیں کر رہی اس لئے اوپن مارکیٹ کی گندم قیمتوں کی اوسط قیمت کے مطابق ہی آٹا قیمت مقرر کرنے پر اتفاق کرنا ہوگا۔حکومت کی بلا جواز ہٹ دھرمی اور دباو آٹا قلت کو بڑھا سکتی ہے۔زرائع کے مطابق حکومت کو بھی علم ہے کہ اوپن مارکیٹ میں گندم بلند قیمت پر فروخت ہو رہی ہے اور فلورملز کیلئے مالی خسارہ کے ساتھ آٹا سپلائی جاری رکھنا ممکن نہیں ہے ۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے محکموں کو ہدایت کی ہے کہ زخیرہ اندوزوں اور بیوپاریوں کے خلاف کارروائی کو مزید سخت کر کے گندم قیمت کو کم کروایا جائے۔سینئر وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں گندم کی قیمتوں میں فرق ہوتا ہے، جہاں گندم سستی ہوگی وہاں آٹے کے نرخ بھی کم ہوں گے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ آٹا قیمت وہی ہو گی جو حکومت سے مشاورت کے بعد طے ہو گی۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مل اونرز عوام کی تکلیف کا احساس کرتے ہوئے تعاون کریں گے لیکن اگر فلور ملز ایسوسی ایشن نے تعاون نہ کیا تو حکومت اپنا طریقہ کار خودطے کرے گی۔