نئی دہلی (این این آئی)بھارت نے ملک کے تبلیغی جماعت کے سربراہ کے خلاف گزشتہ ماہ اجتماع منعقد کرنے کے پر مجرمانہ قتل کے الزامات عائد کردئیے ہیں۔اجتماع کے بارے میں حکام نے بتایاکہ کورونا وائرس اس کی وجہ سے ملک میں پھیلا۔
رپورٹ کے مطابق دہلی کے ایک کونے میں قائم تبلیغی جماعت کے مرکز کو سیل کردیا گیا ہے جبکہ اس تنظٰیم کے ہزاروں اراکین بشمول انڈونیشیا، ملائشیا اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے باشندوں کو قرنطینہ میں رکھ دیا گیا۔ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے ابتدائی طور پر مرکز کے چیف محمد سعد قندھلوی کے خلاف بڑے اجتماعات پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا تاہم انہوں نے اب اس کیس میں مجرمانہ قتل عام کی دفعات بھی شامل کرلی ہیں۔پولیس افسر کے مطابق دہلی پولیس نے پہلے تبلیغی جماعت کے سربراہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی جس میں ’اب دفعہ 304 کو شامل کیا گیا جس میں مجرمانہ قتل عام کا ذکر ہے اور اس کے تحت زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔تبلیغی جماعت کے ترجمان مجیب الرحمٰن نے یہ کہتے ہوئے رائے دینے سے انکار کیا کہ انہیں نئے الزامات کے بارے میں اطلاعات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔