لندن(این این آئی) برطانوی حکام نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی ویکسین کی دستیابی تک صورتحال زندگی معمول پر نہیں آسکے گی اور شہریوں کو کچھ پابندیوں کے ساتھ ہی رہنا پڑیگا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سینئر حکومتی عہدیداروںنے بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کی ویکسین دستیاب ہونے تک زندگی معمول پر نہیں آسکے گی
اور ویکسین کی تیاری میں ایک اندازے کے مطابق 18 ماہ لگ سکتے ہیں۔برطانوی حکام نے کہا کہ اگر کسی شہری میں کورونا کی علامات ہیں تو وہ گھر سے کام کرے اور 7 روز تک گھر میں رہی ہے جب کہ اس صورتحال کو آئندہ سال تک بھی بڑھایا جاسکتا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق حکومتی وزراء آئندہ ہفتوں میں اسکولوں اور دکانوں سمیت کچھ مخصوص مقامات پر لاک ڈاؤن میں نرمی کے خواہش مند ہیں تاہم سینئر حکومتی حکام کا مؤقف ہے کہ حقیقی معنوں میں عوام کو باہر نکلنے کی اجازت دینے کی حکمت عملی صرف ویکسین یا صحت یابی ہے اور جب تک برطانیہ کو نئی صورتحال کے ساتھ رہنا ہوگا۔برطانوی حکام نے بتایا کہ شہریوں کے سماجی فاصلے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات غیر معینہ ہیں ، اس حکمت عملی کو طویل مدتی بھی کیا جاسکتاہے۔برطانوی وزیراعظم کی غیر موجودگی میں ملکی امور دیکھنے والے وزیر خارجہ ڈومنگ راب نے کہاکہ مکمل لاک ڈاؤن کو اٹھانا بہت قبل از وقت ہے، لاک ڈاؤن کو آئندہ ہفتے کچھ ہفتوں کے لیے بڑھایا جائے گا۔برطانوی سیکرٹری صحت نے ملک کی موجودہ صورتحال پر اعتراف کیا کہ لاک ڈاؤن کے معاشی اثرات بھی اموات کی وجہ ہوں گے۔