بیجنگ /اسلام آباد (این این آئی)چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے خطرناک کورونا وائرس کی وجہ سے سب سے پہلے دنیا بھر میں ماسک، ٹوائلٹ پیپر اور سینیٹائزرز کی قلت ہوگئی جبکہ جانب کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد دنیا بھر میں متعدد اسٹورز سے روز مرہ کا سامان جیسے غائب ہی ہو گیا ہے اور شہریوں نے راشن اور روز مرہ کا سامان ذخیرہ کرلیا ہے۔
شہریوں کی جانب سے سب سے زیادہ کھانے پینے کی اشیاء ، صفائی ستھرائی میں استعمال کی جانے والی پروڈکٹس اور وٹامن سی کی سپلمنٹس کا ذخیرہ کیا جارہا ہے،اس تمام تر صورتحال سے بے شمار لوگ فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں اور ان ضرورت کی چیزوں کو مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں۔حال ہی میں آن لائن شاپنگ سائٹ ای بے پر ایک عام ڈیٹول 5 ہزار 974 ڈالرز (پاکستانی9 لاکھ 85ہزار710روپے )میں فروخت کیا جارہا ہے،یہ ڈیٹول صارفین عام دنوں میں ایک ڈالر(پاکستانی 165روپے) میں خریدتے ہیں جو کہ اب منافع خور صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہزاروں ڈالرز میں فروخت کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 27 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد ساڑھے 5 لاکھ سے زائد ہے۔