پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

کابل میں پاکستانی سفارتخانے کا ویزہ سیکشن بند کر دیا گیا ، وجہ بھی سامنے آ گئی

datetime 11  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل ( آن لائن ) کابل میں پاکستانی سفارت خانے کا ویزہ سیکشن بند کر دیا گیا۔ سفارت خانے کے کلرک کا کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ویزہ سیکشن کو کلیر قرار دیئے جانے کے بعد کھولا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد روز مرہ کے معاملات متاثر ہورہے ہیں۔چین کے شہر ووہان سے اٹھنے والا خطرناک وائرس اب دنیا کے 106 ممالک میں پھیل چکا ہے۔

جس نے ترقی یافتہ ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں ہی صرف 15 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ تاہم اب بتایا گیا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔جس کے بعد سفارتخانے کا ویزہ سیکشن بند کر دیا گیا۔حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ افغانستان میں کرونا وائرس کی تشخیص کے لئے سہولیات موجود نہیں ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ویزہ سیکیشن کے ملازم کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ویزہ سیکشن کو کرونا وائرس سے کلیئر ہونے کے بعد کھول دیا جائے گا۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ گزشتہ روز کروناوائرس نے چین کے بعد ایران کو بڑے پیمانے پر متاثر کیا ہے جس کے بعد یہ وائرس زائرین کی صورت میں دیگر ممالک میں منتقل ہو رہا ہے۔ایران سے پاکستان آنیو الے زائرین میں بھی کرونا وائر کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جس کے بعد یہ افغانستان میں بھی پھیل گیا ہے۔ ایران میں ایک دن میں کرونا وائرس کا شکار 54 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے ترجمان وزارت صحت کی جانب سے لائیو پریس کانفرنس کے دوران کہا گیا ہے کہ ایران میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ متاثرہ افراد میں بھی 12 فیصد اضافہ ہو چکا۔ ایران چین کے بعدوہ ملک ہے جس کو کرونا وائرس نے سب سے زیاد متاثرہ کیا۔ یہاں کرونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور اب تک 8 ہزار 600 افراد خطرناک وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…