نئی دلی(این این آئی)بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع حبلی کی ایک مقامی عدالت نے انجینئرنگ کے تین کشمیری طلباء کی ضمانت مسترد کر دی ہے جن پر گزشتہ ماہ غداری کا جھوٹا مقدمہ قائم کیاگیا تھا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیری طالبعلموںطالب مجید وانی ، عامر محی الدین وانی اور باسط آصف صوفی کی ضمانت کی درخواست حبلی کی پانچویں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشننز جج کے
این گنگادھر نے مسترد کی۔تینوں کشمیری طلباء کو جو بنگلورو کے شمال میں 400 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع حبلی میں کے ایل ای انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں سول انجینئرنگ کر رہے ہیںکو سوشل میڈیا پر پاکستان کے حق میں نعرے بلند کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر گزشتہ ماہ گرفتار کیاگیاتھا۔ تینوں طلباء کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں سے ہے۔شہر کی بار ایسوسی ایشن نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ بار کا کوئی بھی رکن کشمیری طلباء کی پیروی کیلئے عدالت میں پیش نہیں ہو گا اور جب بنگلورو سے تعلق رکھنے والے بعض وکلا کرناٹکاہائی کورٹ کے تحفظ میں عدالت میں پیش ہوئے تو انہیں عدالت کے احاطے میں زدو کوب کیاگیا تھا ۔