ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

مسئلہ کشمیر، سعودی عرب نے پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، عین موقع پرہی منہ موڑ لیا،پوری قوم سکتے میں!

datetime 6  فروری‬‮  2020 |

اسلام آ با د ( آن لائن )اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے کونسل برائے وزرا خارجہ (سی ایف ایم) کی تیاری کے لیے جہاں سینیئر حکام کا اجلاس 9 فروری سے شروع ہورہا ہے وہیں سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، کشمیر کے معاملے پر فوری طور پر سی ایف ایم کا اجلاس بلانے کی پاکستان کی درخواست قبول کرنے سے گریزاں ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں او آئی سی کے سی ایف ایم اجلاس طلب نہ کرنے پر تشویش میں اضافہ ہورہا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے بھی ملائیشیا کے دورے کے دوران تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے مسئلے پر او آئی سی کی خاموشی پر مایوسی کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری کوئی آواز نہیں ہے اور ہم تقسیم ہوچکے ہیں، ہم کشمیر کے مسئلے پر او آئی سی میں ایک آواز بھی نہیں ہوسکتے’۔واضح رہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے بعد دوسرے بڑے بین الحکومتی ادارے، مسلم ممالک کے 57 رکنی بلاک میں گزشتہ سال اگست کے مہینے میں بھارت کے کشمیر سے الحاق کے بعد سے وزرا خارجہ کا اجلاس طلب کرنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔تاہم اس کے بعد سے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز میں کشمیر پر رابطہ گروپ کا اجلاس منعقد کیا جاچکا ہے اور او آئی سی کے خودمختار مستقل انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے بھارتی قابض کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر رپورٹ کے باوجود سی ایف ایم اجلاس کے لیے کوئی پیش رفت نہ ہوسکی ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حال ہی میں پریس کانفرنس کے دوران سی ایف ایم اجلاس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کشمیر کے مسئلے پر یہ امہ کی جانب سے ایک واضح پیغام کے لیے نہایت ضروری ہے۔

او آئی سی میں کسی بھی اقدام کے لیے ریاض کا تعاون نہایت ضروری ہے۔سعودی عرب نے سی ایف ایم سے بچنے کے لیے متعدد پیشکش کی ہیں جن میں مسلم ممالک کا پارلیمانی فورم یا اسپیکرز کانفرس شامل ہیں اور ایک ذرائع کے مطابق فلسطین اور کشمیر کے مسئلے پر مشترکہ اجلاس بھی اس میں شامل ہے۔تاہم پاکستان اپنی تجویز پر ہی برقرار ہے۔اسلام آباد کی پوزیشن یہ ہے کہ اسپیکر کا اجلاس مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کی سنگینی کے برابر نہیں۔

دوسرا اسلام آباد میں چند کو یہ تشویش ہے کہ اسپیکرز فورم کو ریاض ایران کے خلاف استعمال کرے گا کیونکہ سعودی شوریٰ کے اسپیکر ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے اس حوالے سے اپنے چند ہم منصبوں کو اکٹھا کر رکھا ہے۔یہاں یہ بات واضح رہے کہ ترکی، ملائیشیا اور ایران نے بھارت کے کشمیر سے الحاق کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کی بربریت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس کے علاوہ خدشات یہ بھی ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر فلسطین کے مسئلے کے ساتھ کسی بھی اجلاس میں بحث کرنے سے مسئلہ کشمیر پر آواز دھیمی ہوجائے گی۔

تاہم ، کوالالمپور سمٹ میں پاکستان کی عدم موجودگی کے فوری بعد ریاض نے سی ایف ایم کی تجویز پر لچک دکھائی، سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے دسمبر میں اسلام آباد کے دورے کے دوران شاہ محمود قریشی اور وزیر اعظم خان سے ملاقاتوں میں دونوں کے اجلاس طلب کرنے پر سعودی حمایت کے مطالبے پر اس بات کا اشارہ کیا تھا۔سعودی وزیر خارجہ اس وقت یہاں پاکستانی قیادت کو ملائیشیا سمٹ سے ان کے تحفظات کی وجہ سے دور رہنے پر شکریہ ادا کرنے آئے تھے۔

سعودی عرب کی یہ لچک بہت تھوڑے عرصے تک ہی برقرار رہی اور جلد ریاض کشمیر کے معاملے پر سی ایف ایم اجلاس کے حوالے سے اپنے موقف پر واپس چلا گیا تھا۔وزیر خارجہ نے کہا تھا کہا اسلام آباد نے سعودی عرب کے دورے کے دوران ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد فارس خلیج سے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اجلاس طلب کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم انہیں اب تک کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا حال ہی میں کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ سعودی عرب ‘ہمیں مایوس نہیں’ کریں گے۔جدہ میں معمول کے مطابق 47ویں سی ایف ایم اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر عام قراردادیں ایجنڈا پر اپریل میں نائیجیریا میں طے شدہ اجلاس کے دوران شامل ہوں گے تاہم اس میں کشمیریوں کی آواز پر کوئی خصوصی توجہ نہیں جو آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد 185 روز سے لاک ڈاؤن کا سامنا کر رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…