جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

سعودی حکومت نے عمرہ زائرین کیلئے انگوٹھے کے نشان کی شرط لگا دی

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی۔۔۔۔۔سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین کیلئے پاکستان میں انگوٹھے کے نشان کی شرط سے ملک کے دوردراز علاقوں میں رہنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔سعودی حکومت نے پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے عمرہ زائرین کے لئے سعودی عرب ا مد سے قبل ان ممالک میں ہی انگوٹھے کے نشان کی شرط کو لازمی قرار دے دیا ہے اس سے قبل عمرہ زائرین کے سعودی عرب ا مد کے موقع پرفنگرپرنٹ لئے جاتے تھے اس دوران عمرہ زائرین کی چھ چھ گھنٹے تک طویل لائنیں لگتی تھیں اور وقت کا ضیاع ہوتا تھا۔ کسی زائرکے فنگرپرنٹ میچ نہ ہونے کی صورت میں اسے ڈی پورٹ بھی کیا جاتا تھا۔ حج وعمرہ گروپ ارگنائزرز نے سعودی حکومت کی اس شرط پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس شرط سے عمرہ زائرین کو شدید مشکلات پیش ائیں گی کیونکہ سعودی حکومت نے پاکستان میں صرف ایک کمپنی کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ ملک کے پانچ بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام اباد، پشاور اور کوئٹہ میں اپنے مراکزکھولے اور عمرہ زائرین کے فنگرپرنٹ لینے کا کام شروع کرے کیونکہ اس عمل کے بغیر عمرے کا ویزہ نہیں دیا جائے گا۔
سعودی حکومت نے پاکستان میں اعتماد لمیٹڈ نامی کمپنی کویہ اختیار دیا ہے کہ وہ عمرہ زائرین کے انگوٹھے کا پرنٹ لینے کا کام کرے۔ گروپ آرگنائزرز نے کہا کہ عمرہ زائرین جو ملک کے دور درازعلاقوں میں رہتے ہیں انھیں شرط کوپورا کرنے کے لئے ان بڑے شہروں میں انا پڑے گا۔جس کے لئے انھیں اضافی سفری اخراجات برداشت کرنے پڑیں گے اور اس کمپنی کوفیس بھی ادا کرنی ہوگی۔ گروپ ا?رگنائزرز نے کہا کہ پاکستان سے ہرسال تقریباً 7 لاکھ سے 8 لاکھ کے درمیان زائرین عمرہ ادا کرنے کے لئے سعودی عرب جاتے ہیں جبکہ سعودی حکومت نے یہ شرط بھی رکھی ہوئی ہے کہ عمرہ زائرین کو ویزہ لگنے کے بعد 14 دن کے اندر عمرے کی ادائیگی کے بعد وطن واپس جانا ہوگا بصورت دیگر انھیں جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
گروپ ا رگنائزرز نے کہا کہ فنگرپرنٹ لینے کے لئے طریقہ کار ا سان بنایا جائے،کسی بھی شخص کے نادرا ریکارڈ میں فنگرپرنٹ اور دستخط موجود ہوتے ہیں یہ ذمے داری نادرا کودینی چاہیے تھی کیونکہ نادراکے دفاترملک کے چھوٹے بڑے تمام شہروں میں موجود ہیں اس طرح سے یہ کام ا سان ہوجاتا۔انھوں نے کہا کہ یہ ذمے داری منظورشدہ حج عمرہ کمپنیوں کوبھی دی جاسکتی تھی۔ گروپ ا رگنائزرز نے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب نے جس کمپنی کو یہ ذمے داری دی ہے اس کمپنی کو پابند کیا جائے کہ وہ ملک کے 15 سے 20 شہروں میں اپنے مراکز قائم کرے تاکہ عمرہ زائرین کو طویل سفری مشکلات سے بچایا جاسکے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…