پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

کمبل اوڑھ کر کوہ طور پر سونے کی روایت یہودی ہے‘ یہ لوگ شادی کے فوراً بعد کوہ طور پر آتے تھے اور اپنی پہلی رات طور کے راستے میں کمبل کے اندر گزارتے تھے‘ یہ ایسا صدیوں سے کیوں کرتے چلے آرہے ہیں ؟ حیران کن انکشافات سامنے آگئے

datetime 31  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جاوید چودھری اپنے کالم ’’کوہ طور سے اترتے ہوئے‘‘میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔کمبل اوڑھ کر کوہ طور پر سونے کی روایت یہودی ہے‘ یہ لوگ شادی کے فوراً بعد کوہ طور پر آتے تھے اور اپنی پہلی رات طور کے راستے میں کمبل کے اندر گزارتے تھے‘ ان کا خیال تھا یہ عمل صالح اولاد کے لیے ضروری ہے‘ یہ روایت آج بھی قائم ہے‘ طور کی چوٹی دنیا کا واحد مقام ہے

جہاں تینوں آسمانی مذاہب کے زائرین اکٹھے ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کرتے ہیں۔یہ وہ مقام ہے جہاں کوئی بندہ رہتا ہے اور نہ کوئی بندہ نواز لیکن جوں جوں سورج چڑھتا جاتا ہے اور لوگ طور سے نیچے اترتے جاتے ہیں‘ یہ لوگ توں توں دوبارہ یہودی‘ عیسائی اور مسلمان ہوتے چلے جاتے ہیں یہاں تک کہ طور کے دامن میں سینٹ کیتھرائن پہنچ کریہ دوبارہ ایک دوسرے کے دشمن بن جاتے ہیں‘ یہ صرف کوہ طور کی برکت ہے چند لمحوں کے لیے تینوں مذاہب کے درمیان موجود دیواریں گرجاتی ہیں اور اللہ کے بندے صرف اللہ کے بندے بن جاتے ہیں۔طور سے واپسی کا سفر چڑھائی سے زیادہ مشکل ہوتا ہے‘ زائرین کھلی آنکھوں سے خطرناک سیڑھیاں اور ہولناک گھاٹیاں دیکھتے ہیں اور ہر بار رک رک کر یہ سوچتے ہیں کیا کل رات ہم اس مقام سے بھی گزرے تھے اور یہ سوچ کر ان کی روح تک کانپ جاتی ہے‘ پورے پہاڑ پر گھاس کا تنکا تک نہیں ہوتا‘ کوئی پرندہ اور کوئی جانور بھی نہیں تھا اور پانی کا کوئی چشمہ بھی نہیں تاہم اس بار چوٹی پر ایک پرندہ نظر آیا اور ہمارے ایک ساتھی نے اس کی ویڈیو بنا لی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…