پشاور (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر صحت شہرام ترکئی نے کہا ہے کہ سازش ہم نے نہیں کی بلکہ ہمارے خلاف ہوئی جس کے کرداروں کو جانتے ہیں۔ایک انٹرویو میں شہرام ترکئی نے کہا کہ وزارت واپس لیے جانے کے بعد دکھ ہوا اور اس کی امید نہیں تھی۔
وزیر اعظم کو وزیر اعلیٰ محمود خان کے بعد ہمارے موقف کو بھی سننا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ صحت کی وزارت واپس لینے میں میری کارکردگی کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، پارٹی ڈسپلن کا بھی میرے خیال میں کوئی مسئلہ نہیں تھا، ہمارے خلاف سازش ہوئی، کہا جارہا ہے کہ ہم نے سازش کی لیکن اصل میں ہمارے خلاف سازش ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سازش میں کلیدی کردار ادا کرنے والوں کا اس وقت نام نہیں لوں گا لیکن ہم انہیں جانتے ہیں۔شہرام ترکئی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے حوالے سے کہا کہ وہ سیدھے سادھے آدمی ہیں وہ سازشوں میں ملوث نہیں ہوتے، اس کا کردار کوئی اور ہے، ہمارے محمود خان کے ساتھ معمول کے اختلافات ضرور تھے تاہم میں اور عاطف خان کئی بار ان کے پاس گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے اور ان سے ہمارے خلاف الزامات سے متعلق پوچھیں گے اور اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے، اس وقت اْن کے سامنے ہمارے خلاف کیس جس طرح پیش کیا گیا انہوں نے اس کے مطابق فیصلہ کیا تاہم یہ ان کا اختیار ہے کہ وہ کابینہ میں جس کو چاہیں رکھیں اور جس کو چاہیں نہ رکھیں۔پی ٹی آئی رہنما نے اپنے خلاف سازش کے الزامات سے متعلق کہا کہ دو تہائی اکثریت والی حکومت میں بیس تیس لوگوں کی سازش کا الزام کوئی ذی شعور کیسے مان سکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف میری پارٹی اور میری پہچان ہے، اس کے لیے میں نے بہت محنت کی ہے اور اس کشتی سے نہیں اتر رہے۔