واشنگٹن ( آن لائن )خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ سے اٹھنے والا دھواں پوری زمین کے گرد چکر لگا کر پھر آسڑیلیا پہنچ سکتا ہے۔ ناسا کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خلا میں موجود سیٹلائٹس سے لی گئی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ
آسٹریلیا کے مختلف حصوںسے اٹھنے والے دھوئیں کے بادل مشرق کی طرف سفر کرتے ہوئے بحیرہ تسمان کے اوپر سے گذرتے ہوئے بحرالکاہل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔دھوئیں کے بادلوں نے آسٹریلوی دارالحکومت کینبرااور دیگر شہروں ایڈیلیڈ، میلبورن اور سڈنی میں فضائی آلودگی کو انتہائی بلند سطح پر پہنچا دیا ہے۔دھوئیں نے نیوزی لینڈ میں فضائی آلودگی کے مسائل میں اضافہ کر دیا ہے اور کئی برف پوش پہاڑی چوٹیوں کو ڈھانپ لیا ہے۔آسٹریلوی ماہر ماحولیات لزا ہاروے سمتھ جو جنگلات کی آگ سے اٹھنے والے دھوئیں کی ناسا کی طرف سے جاری تصاویر کا باقاعدگی سے مشاہدہ کر رہی ہیں کا کہنا ہے کہ زیادہ درجہ حرارت کے باعث دھوئیں کے بادل سطح سمندر سے سترہ کلو میٹر تک بلند ہو چکے ہیں اور جب وہ پوری زمین کا چکر لگا کر واپس آسٹریلیا کی فضائی حدود میں داخل ہوں گے تو ان کی کثافت اس قدر کم ہو چکی ہو گی کہ ان کو خالی آنکھ سے نہیں دیکھا جا سکے گا۔