تہران(آن لائن) ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے فضائی شعبے کے سربراہ عامر علی حاجی زادے نے کہا ہے کہ عین الاسد ایئر بیس پر میزائل حملوں کے 15 منٹ بعد الیکٹرونک وار فیئر آپریشن کیا گیا جس کی وجہ سے امریکیوں کو نفسیاتی طور پر بڑا جھٹکا لگا۔
بدھ کے روز عراق میں امریکی ایئر بیس پر کیے جانے والے حملے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے عامر علی حاجی زادے نے بتایا کہ عین الاسد ایئر بیس پر حملے کے صرف 15 منٹ بعد ایک بڑا الیکٹرانک وار فیئر آپریشن لانچ کیا گیا، اس آپریشن میں امریکہ کے ڈرون طیارے چند لمحوں کیلئے آؤٹ آف کنٹرول ہوگئے، یہ امریکیوں کیلئے نفسیاتی طور پر بہت ہی بڑا دھماکہ تھا۔انہوں نے بتایا کہ میزائل حملوں میں عین الاسد بیس میں قائم کمانڈ ہیڈ کوارٹرز کی عمارت کو تباہ کردیا گیا۔ ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے فضائی شعبے کے سربراہ نے بتایا کہ ایران نے بغداد کے نزدیک تاجی ایئر بیس کو بھی نشانے پر رکھا تھا لیکن بعد میں ہم نے کہا کہ میزائلوں کے دھماکوں سے بغداد کے شہریوں کو تکلیف ہوگی اس لیے ہم نے یہاں حملے کا ارادہ ترک کردیا۔عامر علی حاجی زادے نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ہم آپریشن کو اس طرح بھی ڈیزائن کرسکتے تھے کہ پہلے حملے میں 500 لوگوں کو مار دیتے، پھر وہ جواب دیتے تو دوسرے حملے میں 4 ہزار اور تیسرے حملے میں 5 ہزار لوگوں کو ہلاک کردیتے۔’ہمارا میزائل حملوں میں کسی کو مارنے کا ارادہ نہیں تھا، ہم تو صرف امریکہ کی جنگی مشینری کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے لیکن پھر بھی درجنوں لوگ مارے گئے۔