سرینگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں لوگ کرفیو جیسی پابندیوںکو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شہید زاہد حسن کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے ضلع اسلام آباد کے علاقے بیج بہاڑہ میں امنڈ آئے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق زاہد حسن کو بھارتی فوج ، پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے گزشتہ ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔
لوگوں نے شہید کی نماز جنازہ کے موقع پر آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔دریں اثنا بدھ کو 157ویں روز بھی جاری رہنے والے بھارتی محاصرے کے باعث وادی کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں خوف اور دہشت کا ماحول برقرار رہا۔ سخت موسمی حالات، پابندیوں ، انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروز کی بندش کے باعث لوگوںکو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دریں اثنا بھارتی فوجیوں نے بد ھ کو آٹھویں روز بھی ضلع راجوری کے علاقوں مانگل ، ڈراٹ اور دبار پھوٹہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں ۔ لوگوں کو سخت سردی میں گھنٹوں تک گھروں سے باہر رہنے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔ قابض بھارتی فوج آپریشن میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کر رہی ہے۔ سرینگر شہر کے علاقے حبک میں بدھ کو کو دستی بم کے ایک دھماکے میں تین افراد زخمی ہوگئے۔ تمام زخمیوں کو علاج معالجے کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیاہے۔ایک اور واقعے میں ضلع پونچھ کے علاقے شاہپور میں بھارتی فوج کا ایک مزدوربرف کے تودے کے نیچے آکر ہلاک ہوگیا۔جموںوکشمیر پیپلز مومنٹ کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے کہاہے کہ مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد جموں خطے کی پوری مسلم آباد ی خوف ودہشت کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ انہو ںنے یہ بات انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کوئلیشن آف سول سوسائٹی کے سربراہ خرم پرویز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی
جنہوں نے جموں میں ان سے ملاقات کی ۔جموں وکشمیر ینگ مینز لیگ کے وائس چیئرمین زاہد اشرف نے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں مسلسل محاصرے اور پابندیوں کی شدیدمذمت کی ہے۔ ادھر جموں میں طلباء نے حکمران جماعت بی جے پی کے غنڈوں کی طرف سے نئی دلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی پربہیمانہ حملے کے خلاف مظاہرہ کیا۔نیویارک میں قائم سیاسی خطرات کا تجزیہ کرنے والے سرکردہ عالمی ادارے’’ یوریشیا گروپ‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں بھارت 2020میںدنیا کا پانچواںبڑا سیاسی و جغرافیائی خطرہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے اقتصای ایجنڈے کو بالائے طاق رکھ کر اپنی دوسری مدت کا زیادہ تر وقت متنازعہ سماجی پالیسیوں کو فروغ دینے میں صرف کیاہے۔عالمی سرمایہ کار، ملٹی نیشنل فرمزاور مختلف مالیاتی اور تجارتی ادارے ’’یوریشیاگروپ ‘‘کی رپورٹ کو انتہائی اہمیت دے رہے ہیں ۔