لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس میں جو ترمیم ہوئی ہے اس سے صاف واضح ہے کہ ہواؤں کا رخ بدلنے سے پہلے نیب کا قانون بدل دیا ہے،ہماری ساتھ جو ہو رہا ہے وہ زیادتی نہیں بلکہ ملکی تاریخ لکھی جارہی ہے، قوم ہمارے کردار سے بھی واقف ہے او ران کے کردار بھی واقف ہے، انشا اللہ ظلم کی رات چھٹنے والی ہے اور 2020ء حقیقی تبدیلی،انتخابات، نالائقوں اور اناڑیوں سے نجات کاسال بھی ہوگا۔
سروسز ہسپتال سے روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے قاتلانہ حملے کے زخم ساتھ لر کر چل پھر رہاتھا،گولی کے لگنے سے کئی پلیٹیں ڈالی گئی تھیں جو گزشتہ ماہ سرجری کے ذریعے نکال دی گئیں تھیں او راب ٹانکے بھی کھل گئے ہیں،گولی تو جسم میں رہے گی جو یاد دلاتی رہے گی کہ ہم سب نے انتہا پسندی کے خلاف مل کر لڑنا ہے اوراس ملک کو انتہا پسندی سے نجات دلانی ہے اور برداشت و تحمل پیداکرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیب کی حراست میں سوانح عمری کی کتابیں پڑھ رہاہوں،پاک بھارت تاریخ کے حوالے سے نئی کتابوں کو پڑھنے کا موقع مل رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے نئے قانون کے تحت کوئی سہولت نہیں چاہیے،اپنے کاموں کی قسم کھا کرکہتے ہیں 3200ارب کے ترقیاتی کاموں کی نگرانی کی ہے،نیب کھل کر تحقیقات کرے،میرے اوپر کسی قسم کی کک بیکس، خرد برد، کمیشن ثابت نہیں کر سکتے،نیب کو چیلنج کرتاہوں 93سے لے کر اب تک میرے اثاثوں میں اضافہ نہیں بلکہ کمی ہی ہوئی ہے،املک کی خدمت دیانتداری سے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پیغامات مل رہے تھے کہ اپنی رفتار کم کر لو لیکن اپنی رفتار سے چلتے ہیں مصلحت سے نہیں چلتے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے نو صنعتی زون (ن)لیگ نے قائم کئے جسے اس سال چلنا چاہیے تھا لیکن ان کی نالائقی سے نہیں چل پارہے،ہمارے دور میں سی پیک پر سو میل فی گھنٹہ سے کام ہورہاتھا لیکن نالائق حکمرانوں نے اس کی رفتار دس میل فی گھنٹہ کر دی ہے،سی پیک قوم کا منصوبہ ہے اور ان منصوبوں کو خراب کرنے کے بجائے وزرا ء اپنی زبانوں پر قابو کرکے توجہ اس پر مرکوز کریں،وزرا ء ایسے بیانات سے پرہیز کریں جس سے سی پیک دنیا میں متنازعہ ہو۔قبل ازیں سروسز ہسپتال کے ڈاکٹروں نے احسن اقبال کا تفصیلی طبی معائنہ کیا۔ہسپتال سے ڈسچارج کئے جانے کے بعد نیب کی ٹیم احسن اقبال کو لے کر واپس اسلام آباد روانہ ہو گئی۔