طرابلس (این این آئی)لیبیا کی قومی وفاق حکومت اور ترکی کے درمیان طے پائے دفاعی معاہدے کے بعد انقرہ نے لیبی حکومت اور اس کی وفادار ملیشیائوں کو اسلحہ کی نئی کھیپ کی فراہمی کی تیاری شروع کی ہے۔ ترک فوج لیبی قومی وفاق حکومت کی وفادار فورسز کو اپنے ہاں عسکری تربیت بھی فراہم کرے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق فوج اور بحری تعاون کو مستحکم کرنے کے حوالے سے ترکی اور لیبیا کی حکومت کے مابین
معاہدے پر دستخط کے بعد انقرہ نے طرابلس میں سرگرم ملیشیائوں کی مدد کے لیے کواسلحہ ، فوجی سازوسامان اور ڈرون طیار اور دیگر سامان حرب وضرب کی ایک بڑی کھیپ روانہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔لیبیا میں قومی وفاق حکومت کے توپ خانے کے کمانڈر کرنل فرج مصظفیٰ اخلیل نے بتایا کہ ترکی نے دفاعی معاہدے کے تحت غْصے کا آتش فشاں آپریشن آگے بڑھانے کے لیے بھرپور عسکری امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک زیرتربیت فوجیوں کی جلد واپسی ہو رہی ہے۔بیرون ملک سے تربیت یافتہ کیڈر کی واپسی کے بعد جنگ کا پانسہ پلٹ جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہا برادر ملک ترکی کی طرف سے طرابلس کو بھاری ہتھیاروں اور ڈرون طیاروں کی ایک بڑی کھیپ موصول ہونے والی ہے۔خیال رہے کہ لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کی زیرکمان نیشنل آرمی اور اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قومی وفاق حکومت کیدرمیان کئی ماہ سے لڑائی جاری ہے۔ نیشنل آرمی طرابلس پر قبضے کی کوشش کررہی ہے اور اس جنگ میں قومی وفاق حکومت کی اسلحہ اور گولہ بارود جس میں ترکی کے ڈرون طیارے اور دیگر ہتھیار شامل ہیں بڑی مقدار میں تباہ کرکے قومی وفاق حکومت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ لیبی فوج کی طرف سے مصراتہ اور المعیتیق فوجی اڈوں پر موجود اسلحہ کے ڈپو اور ڈرون طیارے تباہ کردئیے ۔دارالحکومت طرابلس میں لیبیا کی فوجی دستوں کے خلاف لڑائی میں ترکی کو لیبی مْسلح ملیشیاؤں کا سب سے بڑا حامی اور دفاعی معاون سمجھا جاتا ہے۔