جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایف اے ٹی ایف کے تحفظات کے خاتمے کیلئے حکومت نے کیا کرنے کا فیصلہ کر لیا

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) حکومت نے معیشت کے تمام غیر منظم شعبوں کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تحفظات کے خاتمے کے لیے ایک عبوری ریگولیٹری نظام میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیشل ایف اے ٹی کوآرڈینیشن کمیٹی (این ایف سی سی) کے حالیہ اجلاس میں کیا گیا۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے یکم دسمبر تک

ایف اے ٹی ایف کے تمام ٹاسکس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں 12 رکنی این ایف سی سی تشکیل دی تھی۔سینئر حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ تجویز کردہ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام پر اہم اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے اختلاف رائے کے تناظع میں وفاقی حکومت نے ریئل اسٹیٹ کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو عارضی ریگولیٹر کے طور پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیاہے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر جیولرز، زیورات، ہیروں اور قیمتی پتھروں کے ریگولیٹر کے طور پر بھی کام کرے گا کیونکہ اس وقت اس شعبے کے لیے کوئی ریگولیٹر موجود نہیں ہے۔اسی طرح این ایف سی سی نے وکلا، لیگل ایڈوائزر اور لا فرمز کے لیے وزارت قانون و انصاف کو ریگولیٹر نامزد کیا ہے۔علاوہ ازیں این ایف سی سی نے آڈٹ اوورسائٹ بورڈ کو چارٹرڈ اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹس، فنانشل کنسلٹنٹس اور اکاؤنٹنگ سے وابستہ دیگر گروہوں کے ریگولیٹر کے طور پر کردار ادا کرنے کا اختیار دیا ہے۔فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو ) کو پاکستان پوسٹ اور قومی بچت سے مالیاتی ٹرانزیکشنز ریگولیٹ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔عہدیداران نے کہا مذکورہ عبوری ریگولیٹری انتظامات کا فیصلہ پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں ملنے والی رائے اور مشوروں کی بنیاد پر کیا گیا جنہوں نے پاکستان کو آئندہ برس فروری تک گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس

کے اجلاس کے شرکا نے مذکورہ غیرمنظم شعبوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جن میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے ذرائع کے طور پر استعمال ہونے کا بہت زیادہ خطرہ موجود ہے۔وفاقی وزیر برائے اقتصادی ڈویڑن حماد اظہر کی سربراہی میں تشکیل دی گئی این ایف سی سی وزارت خزانہ، خارجہ اور داخلہ کے وفاقی سیکریٹریز پر مشتمل ہے جبکہ اداروں اور ریگولیٹرز کے سربراہان بھی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق پرتشویش ہیں۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…