تہران(آن لائن) ایران کے پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز کے قریب عرب امارات جانے والا تیل کا ایک ٹینکر عملے سمیت اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ آئل ٹینکر کو خلیج فارس میں تحویل میں لیا گیا جو مبینہ طور پر ڈیزل اسمگل کر رہا تھا۔جہاز لنکا پورٹ سے عرب عمارات کی طرف جا رہا تھا جس میں عملے کے 11 افراد بھی سوار تھے۔
جس مقام پر جہاز کو تحویل میں لیا گیا وہ عرب امارات سے چند میل کے فاصلے پر ہے۔ یو اے ای حکومت کی جانب سے تا دم تحریر کوئی رد عمل نہیں آیا۔خیال رہے کہ دنیا کا زیادہ تر تیل آبنائے ہرمز کے راستے دیگر ممالک کو ترسیل کیا جاتا ہے۔ ماضی میں امریکہ الزام لگاتا رہا ہے کہ ایران نے تیل ٹینکروں پر حملے کیے تاہم تہران حکومت نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے۔اس سال جولائی میں ایرانی پاسدران کے گارڈز نے ایک برطانوی آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ایران کا موقف تھا کہ برطانوی آئل ٹینکر کا ماہی گیروں کی ایک کشتی کے ساتھ ایکسیڈنٹ ہوا تھا، جس کے بعد اسے رکنے کے لیے کہا گیا لیکن اس نے وارننگ کو نظر انداز کیا جس کے بعد ایرانی گارڈز نے اس پکڑ لیا۔رواں برس مئی میں بھی متحدہ عرب امارات کے نزدیک سمندری پانیوں میں چار تجارتی بحری جہازوں کو ’تخریب کاری‘ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ تخریب کاری کا یہ واقعہ بھی آبنائے ہرمز کے نزدیک پیش آیا تھا۔ جہاز لنکا پورٹ سے عرب عمارات کی طرف جا رہا تھا جس میں عملے کے 11 افراد بھی سوار تھے۔جس مقام پر جہاز کو تحویل میں لیا گیا وہ عرب امارات سے چند میل کے فاصلے پر ہے۔ یو اے ای حکومت کی جانب سے تا دم تحریر کوئی رد عمل نہیں آیا۔خیال رہے کہ دنیا کا زیادہ تر تیل آبنائے ہرمز کے راستے دیگر ممالک کو ترسیل کیا جاتا ہے۔