لندن(نیوزڈیسک) پی آئی اے کا باکمال عملہ کی ایک ہی ہفتے میں دوسری مرتبہ پاکستان کیلئے سبکی کا باعث بن گیا، لندن پولیس نے پی آئی اے کریو کے 7 ارکان کو منی لانڈرنگ اور موبائل اسمگلنگ کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 788 کراچی روانگی سے قبل ہی برطانوی کسٹم انٹیلی جنس نے طیارے کو روک کر تلاشی لی، جس دوران سات کریو سے تلاشی کے دوران موبائل فون ، کرنسی برآمد کی گئی ، جن پر منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سعدیہ ‘سنبل بٹ اسسٹنٹ منیجرشیڈولنگ لاہور، اویس قریشی سمیت 5کرو کو حراست میں لیا گیا ، جن پر موبائل اور منی لانڈرنگ کی اسمگلنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ذرائع کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر کسٹم حکام نے عملے کے 7 ارکان کو حراست میں لیا تھا جن میں سے دو ارکان محمد زمان اور نادیہ بتول کو رہا کر دیا گیا۔عملے کو حراست میں لئے جانے کے بعد قومی ائیر لائن کی پرواز سیفٹی قوانین کے خلاف ورزی کرتے ہوئے صرف سات کرو ممبران کے ساتھ آپریٹ کی گئی۔لندن پولیس زیرِ حراست کریو ممبران سے موبائل سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔برطانوی ایجنسی کی تنبیہ کے باوجودعملے کے ارکان سے بار بار اشیاء برآمد ہونے پر قومی ائیرلائن کو پابندی یا جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔