واشنگٹن (این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت تعلقات میں بہتری اور مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان افغانستان میں ہماری بڑی مدد کررہا ہے ، امریکہ خطے میں پولیس مین نہیں بننا چاہتا ،ہم پاکستان کے ساتھ مل کر افغان جنگ سے باہر نکلنے کی راہ تلاش کررہے ہیں،کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوگا تو پورے خطے میں خوش حالی ہوگی،
امریکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے اور تجارت کے وسیع مواقع ہیں،دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو ضرور جائوں گا،ایران کے ساتھ مذاکرات شروع کرنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کا فوجی حل کے نتیجے میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوگا،مسئلہ کا واحد حل طالبان کے ساتھ امن معاہدہ ہے ، امید ہے آنے والے دنوں میں طالبان کو مذاکرات کیلئے تیار کر پائیں گے اور سیاسی حل نکل آئیگا۔ وول آفس میںگفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان سے واپسی کیلئے امریکہ پاکستان کے ساتھ کام کررہا ہے اور امریکہ خطے میں پولیس مین بننا نہیں چاہتا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان ماضی میں امریکہ کا احترام نہیں کرتا تھا لیکن اب ہماری کافی مدد کررہا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم افغانستان میں اپنی فوج کی تعداد کم کررہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ مل کر افغان جنگ سے باہر نکلنے کی راہ تلاش کررہا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان کے پاس وہ پاور ہے جو دیگر ممالک کے پاس نہیں۔امریکی صدر نے کہاکہ اگر میں چاہتا تو یہ جنگ میں ایک ہفتے میں جیت جاتا مگر میں ایک کروڑ لوگوں کو ہلاک کرنا نہیں چاہتا، ورنہ افغانستان صفحہ ہستی سے مٹ جاتا، مگر میں وہ راستہ اپنانا نہیں چاہتا۔وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ سے کہا کہ افغانستان کا واحد حل طالبان کے ساتھ امن معاہدہ ہے اور اس کیلئے بہت قریب پہنچے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ہم طالبان کو افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار کر پائیں گے اور سیاسی حل نکل آئیگا۔افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ہم پہلی مرتبہ اتنے قریب آئے ہیںاور صدر ٹرمپ سے اتفاق کرتا ہوں کہ افغانستان کا فوجی حل کے نتیجے میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوگا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم سے گفتگو کے دوران بھارت کے ساتھ کشیدہ تعلقات میں بہتری کیلئے کردار ادا کرنے کی بھی پیش کش کی۔