جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

ایران نے افغان میڈیا کو کس طرح اپنی گرفت میں لے رکھا ہے ؟

datetime 20  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی)گذشتہ چند برسوں کے دوران افغانستان میں ذرائع ابلاغ کی تعداد میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ افغان حکومت اس امر کو ملک کے مفاد میں کامیابی شمار کرتی ہے۔ تاہم ایرانی اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی ویب سائٹ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے کس طرح سے افغان میڈیا کی خود مختاری کو سلب کیا اور اسے اپنی پالیسیوں کے پروپیگنڈے کے واسطے استعمال کیا۔

رپورٹ نے افغان سیکورٹی کے قومی محکمے کے ترجمان لطف اللہ مشعل کے سابقہ بیانات کے حوالے سے بتایا کہ دو ٹی وی چینلز ایرانی نظام کے ساتھ مربوط ہیں۔ مشعل نے باور کرایا کہ نور چینل کے سیاسی پروگرام واضح طور پر ایران کے حق میں جانب دار نظر آتے ہیں۔ چینل کا مقصد افغان عوام کو امریکی افواج کے خلاف اْکسانا اور افغانستان میں ایرانی پالیسیوں کو سپورٹ کرنا ہے۔ ترجمان کے مطابق تمدّن چینل کے زیادہ تر موضوعات، تجزیات، خبریں اور سیاسی پروگرام ایرانی نظام کے ذمے داران کی ہدایات پر مبنی ہوتے ہیں۔شیخ آصف محسنی تمدّن نیٹ ورک کا بانی شمار کیا جاتا ہے۔ ایران میں مذہبی ادارں میں تعلیم حاصل کرنے والی یہ شیعہ افغان شخصیت افغانستان میں ایرانی نظام کے اہم ترین افراد میں سے ہے۔ محسنی نے تمدّن چینل کے قیام کے علاوہ دینی مدرسہ بھی بنایا۔ یہ ایرانی سپورٹ کے ساتھ چلنے والا کابل کا ایک سب سے بڑا شیعہ تعلیمی مرکز ہے۔رپورٹ کے مطابق کابل میں واقع ٹی وی چینل کے تمام تر اخراجات ایرانی نظام برداشت کرتا ہے۔ اسی وجہ سے ایران اس نیٹ ورک کی پالیسیوں کا تعین کرتا ہے۔ اس چینل پر نشر ہونے والے کئی پروگرام اور فلمیں ایران میں تیار ہوتی ہیں۔اس چینل کے میزبان اور مہمان ایرانی لہجے میں فارسی بولتے ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ پروگراموں کو براہ راست ایران سے نشر کیا جاتا ہے۔ دوسرے معنی میں اس چینل کے اور ایرانی ٹی وی چینلوں کے مواد میں کوئی فرق نہیں پایا جاتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…