تیونس سٹی(این این آئی)تیونسی صدر باجی القائد السبسی کی صحت اچانک بگڑ گئی ہے اور انھیں تشویش ناک حال میں دارالحکومت میں واقع ایک فوجی اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔ان کے ایک مشیر نے برطانوی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ 92سالہ صدر کی حالت بہت تشویش ناک ہے لیکن وہ زندہ ہیں۔فوری طور پر ان کی صحت کے بارے میں مزید کوئی تفصیل معلوم نہیں ہوسکی ۔صدر السبسی کو گذشتہ ہفتے بھی
ہسپتال داخل کیا گیا تھا لیکن تب ایوان صدر نے بتایا تھا کہ انھیں معمول کے علاج کے لیے لے جایا گیا ۔تیونسی وزیراعظم یوسف شاہد نے فوجی اسپتال میں صدر باجی قائد السبسی کی تیمار داری کی ہے اور اس کے بعد اپنے فیس بْک صفحے پر لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صدر کی صحت سے متعلق افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔انھوں نے لکھا کہ میں تیونسیوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جمہوریہ کے صدر کی صحت کا ہر طرح سے خیال رکھا جا رہا ہے۔ میں ہرکسی پر زور دیتا ہوں کہ وہ جعلی خبریں پھیلانے سے گریز کریں کیونکہ اس سے تیونسیوں کے درمیان الجھاؤ پیدا ہوگا۔باجی القائد السبسی تیونس میں سابق مطلق العنان صدر زین العابدین بن علی کی حکومت کے جنوری 2011ء میں عوامی انقلاب کے نتیجے میں خاتمے کے بعد سے اہم کردار رہے ہیں۔ انھیں بن علی کی معزولی اور ملک سے فرار کے بعد عبوری دور کے لیے وزیراعظم مقرر کیا گیا تھا۔اس کے تین سال کے بعد وہ ملک کے صدر منتخب ہوگئے تھے۔وہ 2011ء میں عرب بہاریہ انقلاب سے قبل بھی تیونس کی ایک معروف شخصیت رہے ہیں۔وہ تیونس کی آزادی کے بعد ملک کے بانی صدر حبیب بو رقیبہ کے دورِ حکومت میں وزیر خارجہ رہے تھے اور بن علی کے دورِ حکومت میں وہ پارلیمان کے اسپیکر رہے تھے۔انھو ں نے گذشتہ سال جون میں یہ اعلان کیا تھا کہ وہ 2019ء میں ہونے والی صدارتی انتخابات میں دوسری مدت کے لیے امیدوار نہیں ہوں گے حالانکہ ان کی جماعت انھیں دوبارہ امیدوار بنانے کے حق میں ہے اور ابھی تک اس نے اپنے کسی صدارتی امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔