ماسکو(این این آئی)روسی وزارت خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ ماسکو ایران میں بوشہر کے جوہری توانائی کے پلانٹ میں موجود روسی ماہرین کے تحفظ کے لیے سکیورٹی اقدامات میں اضافے پر غور کر رہا ہے۔ روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریبکوف نے روسی خبررساں ادارے سے سے گفتگو میں خطے میں بڑھتی کشیدگی کو اس اقدام کا جواز قرار دیا۔تاہم روسی ذمے دار نے ممکنہ اقدامات کے حوالے سے تفصیلات نہیں بتائیں۔روسی نائب وزیر خارجہ نے امریکا پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اگر واشنگٹن زیادہ ذمے دارانہ پالیسی اختیار کرتا
تو اس شعبے میں ہمیں جن مسائل کا بھی سامنا ہے وہ پیش نہ آتے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر نئی پابندیوں کا مجموعہ عائد کر دیا ہے جن کی لپیٹ میں ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای بھی آ گئے ہیں۔ یہ پیش رفت ایران کی جانب سے آبنائے ہرمز پر ایک امریکی ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کے بعد سامنے آئی ہے۔ تہران نے دعوی کیا ہے کہ مذکورہ طیارے نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جب کہ واشنگٹن یہ باور کراتا ہے کہ تہران کی جانب سے گرایا جانے والا ڈرون طیارہ بین الاقوامی فضائی حدود میں محو پرواز تھا-