مقبوضہ بیت المقدس(نیوزڈیسک) مسجد اقصی کے ایک حصے المصلی المروانی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس پر فائر بریگیڈ نے 2 گھنٹے میں قابو پالیا۔حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم عمارت کے کچھ حصے کو نقصان پہنچا ہے۔ عمارت کے اس حصے کو آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مسجد اقصی کے ایک حصے مصلی مروانی کی چھت پر واقع محافظوں کے کمرے میں آگ بھڑک اٹھی۔
مصلی مروانی مسلم عبادت گاہ ہے جسے سلومنز سٹیبل بھی کہا جاتا ہے اور جو زیر زمین حرم قدسی کے نیچے جانے والی سیڑھیوں پر واقع ہے۔آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی اسلامی وقف کے فائر بریگیڈ کے عملے نے آگ پر قابو پا لیا، حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم عمارت کے کچھ حصے کو نقصان پہنچا ہے۔ عمارت کے اس حصے کو آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔فلسطین اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ مسجد اقصی کے مصلی مروانی کا حصہ محفوظ ہے اور کوئی تشویش کی بات نہیں ہے۔ آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد مسجد اقصی پہنچ گئی تھی۔فرانس کے ارب پتی بزنس مین بیرنارڈ آرنو کے خاندان نے پیرس میں آتشزدگی سے بری طرح متاثر ہونے والے تاریخی نوٹرے ڈیم کیتھیڈرل کی تعمیر نو کے لیے دو سو ملین یورو کے عطیے کا اعلان کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ رقم دو سو چھبیس ملین امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہے۔ اسی طرح ایک اور ارب پتی فرانسیسی بزنس مین فرانسوا پینو نے بھی سو ملین یورو عطیہ کرنے کا علان کیا ہے۔فرانس کے دارالحکومت پیرس میں واقع تاریخی نوترے ڈیم کیتھڈرل میں لگی خوف ناک آگ پر کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پا لیا گیا ۔آگ سے تیرھویں صدی کی اس تاریخی عمارت کی چھت اور
بالائی حصے کو نقصان پہنچا ہے اور اس کی مخروطی لاٹ گرگئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عینی شاہدین نے بتایاکہ آگ لگنے کے بعد اس کی لاٹ عمارت کے ایک جانب لڑھک گئی تھی اور پھر وہ جلتی ہوئی چھت پر گئی تھی۔فرانسیسی حکام نے منگل کو علی الصباح بتایا کہ کیتھڈرل میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور کئی ایک تاریخی نوادر کو بچا لیا گیا ہے۔فرانسیسی صدر عمانو ایل ماکروں نے اس تاریخی کیتھڈرل کے سامنے کے حصے اور ٹاوروں کو بچانے پر آگ بجھانے والے
عملہ کی تعریف کی اور کہا کہ بدترین واقعہ کو رونما ہونے سے روک لیا گیا ہے۔انھوں نے نوترے ڈیم کی تعمیرِنو کے لیے بین الاقوامی سطح پر رقوم اکٹھا کرنے کی مہم شروع کرنے کا وعدہ کیا ۔انھوں نے کہاکہ نوترے ڈیم ہماری تاریخ ہے، ہمارا ادب ہے ،یہ ہمارا تشخص ہے۔اسی جگہ پر ہم اپنے عظیم تر لمحات میں رہے ہیں۔جنگوں اور آفات سے آزادی تک ، یہ ہماری تاریخ ہے اور یہ جل گئی ہے۔مجھے معلوم ہے کہ اس سے ہمارے بہت سے فرانسیسی بہت دل گرفتہ ہوئے ہیں۔کیتھڈرل میں
خوف ناک آتش زدگی کی اطلاع ملنے کے بعد فرانسیسی صدر عمانوایل ماکروں نے اپنا قوم سے خطاب منسوخ بھی کردیا ہے۔وہ سوموار کی شب یہ تقریر کرنے والے تھے۔فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ البتہ حکام کا کہنا تھاکہ اس گرجا گھر کے بالائی حصے میں 60 لاکھ یورو کی لاگت سے تزئین نو کا کام جاری تھا۔فرانسیسی میڈیا نے پیرس فائر بریگیڈ کے حوالے سے کہا کہ اس آگ کا ممکنہ طور پر اسی تزئین نو کے کام سے تعلق ہے۔میڈیا کی اطلاعات کے مطابق
رومن کیتھو لک کے اس گرجا گھر کی چھت پر آگ لگنے کے بعد شعلے اور زرد رنگ کا دھواں بلند ہونا شروع ہوگیا تھا۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی تھیں اور چار سو سے زیادہ فائر فائٹرآگ کو تمام عمارت اور بالخصوص سامنے کے حصے تک پھیلنے سے روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔تاہم دن کے مصروف اوقات میں آگ لگنے کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں دقت پیش آئی ۔یادرہے کہ نوترے ڈیم کا سنگ بنیاد 1163 عیسوی میں پوپ الیگزینڈر سوم نے رکھا تھا
اور اس کی عمارت تیرھویں صدی میں مکمل ہوئی تھی۔اس کے خوب صورت عمارتی ڈھانچے ، ٹاورز اور لاٹ کی وجہ سے اس کو فنِ تعمیر کا شاہکار اور فرانس کی ایک اہم مذہبی اور ثقافتی علامت سمجھا جاتا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پیرس کے تاریخی گرجا گھر میں آگ لگنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے فلائنگ واٹر ٹینکر استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پیرس کے
مشہور نوٹرڈیم کیتھڈرل میں تعمیر نو کے دوران آگ بھڑک اْٹھی تھی، چرچ میں لگنے والی آگ کے شعلوں نے دیکھتے ہی دیکھتے چرچ کی چھت اور بلند مینار کو لپیٹ میں لے لیا، آگ سے چرچ کا مینار منہدم ہوگیا۔پیرس میں نوٹرڈیم کے مشہورِ عالم کلیسا کی عمارت آگ لگنے سے خاکستر ہو گئی اور ساڑھے آٹھ سو برس قدیم کلیسا کی عمارت کے ساتھ ساتھ اس میں موجود مصوری کے تاریخی فن پارے بھی جل گئے۔