صنعاء (این این آئی)یمن کے عسکری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حوثی ملیشیا نے ایران کی سرپرستی میں بچوں کو عسکری تربیت دینے کے لیے چار بڑے تربیتی کیمپ قائم کیے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق حوثیوں کی طرف سے بچوں کے تربیتی مراکز کی نشاندہی الحدیدہ، ریمہ، المحویت، صنعاء اور ذمارگورنریوں میں کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ یمن میں قائم کردہ تربیتی مراکز کی سرپرستی اور
ٹریننگ میں ایرانی اور حزب اللہ ملیشیا کے ماہرین معاونت کررہے ہیں۔ذائع نے مزید بتایا کہ حالیہ عرصے میں قائم کیے گئے خفیہ تربیتی مراکزمیں جدید اسلحہ استعمال کرنے کی تربیت دی جاتی اور میزائل داغنے کے اڈے بنائے جاتے ہیں۔اس سلسلے میں پہلا کیمپ شمالی الحدیدہ میں الضحیٰ ڈاریکٹوریٹ میں قائم کیا گیا ہے۔ اس میں بحری راہ داریوں، ساحلی مقامات پر حملوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ کشتیوں کی مد سے جہازوں کو نشانہ بنانے کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس کیمپ میں میزائل، اسکڈ میزائل اور دیگر اسلحہ ذخیرہ کیا گیا ہے۔دوسرا تربیتی کیمپ باجل ڈاریکٹوریٹ میں عبال کے مقام پر قائم ہے۔ اس میں المحویت، ذمار، صنعاٰء4 اور ریمہ کے مقامات سے لائے گئے بچوں کو عسکری تربیت کے عمل سے گذارا جاتا ہے۔ اس کیمپ میں بھی اسلحہ کی بھاری مقدار ذخیرہ کی گئی ہے۔ میزائل لانچنگ اڈے اور میزائل تک وہاں موجود ہیں۔اس کیمپ کی نگرانی حوثیوں کے انٹیلی جنس چیف ابوعلی الحاکم کررہا ہے۔ اس میں ایک آپریشن کنٹرول روم اور حزب اللہ کے عسکری ماہرین بھی موجود ہیں۔یمن میں حوثی باغیوں کا بچوں کی ٹریننگ کیلیے قائم کردہ تیسرا کیمپ محمیہ برع ے مقام پر واقع ہیاور چوتھا کیمپ شاہراہ المواصلات پر بنایا گیا ہے۔ حال ہی میں اس کیمپ کی توسیع کی گئی ہے جو العلفی اسپتال کے قریب تک پہنچ گیا ہے۔ اس کیمپ میں ان یمنی بچوں کو تربیت دی جاتی ہے جنہیں اس کے بعد فوری طورپر میدان جنگ میں اتاراجاتا ہے۔