قاہرہ(این این آئی)ترکی کی پولیس نے اخوان المسلمون کے 12 نوجوان کارکنوں کو ترکی میں قیام کے حوالے سے وضع کردہ قوانین کی خلاف ورزی کی پاداش میں حراست میں لینے کے بعد انہیں مصر کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ترک پولیس نے استنبول میں قواعد کی
خلاف ورزی کی پاداش میں 12 اخوانی کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔ ان پر دہشت گرد اور جہادی تنظیموں کے ساتھ وابستگی اور اخوان المسلمون سے منحرف ہونے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہناتھا کہ گرفتار مصریوں میں عمرو عکاشہ نامی ایک نوجوان شامل ہے جس نے ایک ترک لڑکی سے شادی کر رکھی ہے۔ وہ لڑکی ترکی میں حکومت کے ایک سینئر عہدیدار کے دفترمیں کام کرتی ہے۔ عمرو عکاشہ کو بھی مصر کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترکی میں جن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، وہ مصر کی عدالتوں کی طرف سے اشتہاری قرار دیے گئے ہیں۔ انہیں دہشت گردی کی کارروائیوں میں عمر قید با مشقت کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ادھر سوشل میڈیا پر اخوان کے کارکنوں نے ایک نئی مہم شروع کی ہے جس میں ترکی حکومت سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ مصر کو مطلوب اخون کارکنوں کو قاہرہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ واپس لے۔ سوشل میڈیا پر اخوان المسلمون کی قیادت پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ نوجوانوں کی مصر حوالگی روکنے کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔