آک لینڈ (این این آئی)نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہرآک لینڈ میں انسپکٹر پولیس کے عہدے پر ایک مسلمان خاتون تعینات ہیں جو نائلہ حسن کے نام سے جانی جاتی ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق 50 لاکھ کی آبادی والے غیرمسلم ملک میں کسی مسلمان خاتون
کا سب سے بڑے شہر میں پولیس کے انسپکٹر کے عہدے پرتعینات ہونا اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ جمعہ کے روز کرائسٹ چرچ میں ایک آسٹریلوی دہشت گرد کے ہاتھوں 50 نمازیوں کی شہادت کے بعد ان کی یاد میں منعقدہ تعزیتی تقریب سے خطاب میں نائلہ حسن نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں بھی ایک مسلمان ہوں۔ انہوں نے اپنی گفتگو کا آغاز السلام علیکم سے کیا۔ نائلہ حسن نے کہا کہ اسے فخر ہے کہ وہ نیوزی لینڈ جیسے ملک میں پولیس کی انسپکٹر ہیں۔ یہ وہ ملک ہے جس میں ایک آسٹریلوی دہشت گرد نے عبادت میں مصروف 50 مسلمانوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کیا ۔دہشت گردی کے وحشیانہ واقعے پر بات کرتے ہوئے نائلہ حسن بھی رو پڑیں۔ انہوں نے نیوزی لینڈ میں مقیم مسلمانوں کو تسلی دی کہ وہ مطمئن رہیں۔ہم اس ملک کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دیں گے۔ یہ ملک ہم سب کا ہے اور یہاں پر بسنے والے مقامی اور غیرملکیوں کا تحفظ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ادھر سوشل میڈیا پر ایک فوٹیج بھی وائرل ہوئی ہے جس میں نائلہ حسن کو آک لینڈ میں پولیس کے حصار میں دیکھا جا سکتا ہے۔