اسلام آباد (این این آئی) وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہے کہ بھارت کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں ،اگربھارت نے دوستی قبول نہ کی تو ہاتھ مکا بن سکتا ہے ،ایران اور افغانستان کو علاقائی ترقی کے پروگرام میں شامل کرنے کے حق میں ہیں، ایران کے ساتھ بد قسمتی سے تجارت نہیں بڑھ ر ہی ہے ،افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہورہے ہیں۔ جمعہ کو وزیر خزانہ اسد عمر نے غیر ملکی سفارتکاروں کیلئے من
عقدہ کورس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دنیا سے جوڑنا چاہتے ہیں،دنیا کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں ۔اسد عمرنے کہا کہ چین کے ساتھ لانگ ٹرم تجارتی تعلقات قائم کیے گئے۔اسد عمرنے کہاکہ ترکی کے ساتھ ٹریڈ فریم ورک طے کیاگیا ہے ۔اسد عمر نے کہاکہ ایران کے ساتھ بد قسمتی سے تجارت نہیں بڑھ ر ہی ہے ۔اسد عمرنے کہاکہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہورہے ہیں۔اسد عمرنے کہاکہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات کامیاب چل رہے ہیں۔اسد عمر نے کہاکہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، ہم افغانستان کیساتھ میں امن چاہتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے کنسلٹیشن کا کردار ادا کررہا ہے۔اسد عمرنے کہاکہ پلوامہ حملے کا تعلق بھارت کی اندرونی سیاست سے ہے ۔اسد عمرنے کہاکہ بھارت کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھانے چاہتے ہیں ۔اسد عمر نے کہاکہ پاکستان تمام ممالک کیساتھ امن چاہتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ حالیہ بھارت کے حملے میں پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ بھارت اگر ایک قدم آگے بڑھے گا تو پاکستان دو قدم آگے بڑھے گا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ آئی ایم ایف سے قرضے کی رقم ابھی طے نہیں ہوئی،آئی ایم ایف کا مشن چیف 26 مارچ کو پاکستان پہنچ رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ 25 مارچ کو ایشیاء پیسفک کا وفد پاکستان پہنچ رہا ہے۔اسد عمر نے کہاکہ بھارت کے ساتھ دوستی کا پیچھے نہیں کریں گے، اگر دوستی قبول نہ کی گئی تو یہ ہاتھ مکا بھی بن سکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایران اور افغانستان کو علاقائی ترقی کے پروگرام میں شامل کرنے کے حق میں ہیں۔ اسد عمر نے کہاکہ علاقائی ترقی کے لیے بھارت کے ساتھ امن ضروری ہے،ایران اور افغانستان میں بھی امن ضروری ہے۔