واشنگٹن(این این آئی)امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن نے کہا ہے کہ شدت پسند گروپ داعش عالمی سلامتی اور مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے خطرہ ہے اس لیے امریکا شام اور عراق سے فوج مکمل طورپر واپس نہیں بلائے گا۔جون بولٹن نے امریکی ٹی وی چینل کو
دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ شام میں امریکی فوج کے ساتھ فرانسیسی فوج کا اشتراک خوش آئند ہے۔ انہوں نے فرانس اور برطانیہ کے اپنے ہم منصبوں سے بھی بات کی اور کہا کہ شام میں داعش کے خلاف اتحاد میں تینوں ملکوں کی شراکت مثبت پیش رفت ہے۔انہوں نے کہا کہ شام میں داعش کے خطرے کے خاتمے کے حوالے سے صدر ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف فوٹیل کے بیانات میں کوئی اختلاف نہیں۔ صدر ٹرمپ نے درست کہا کہ شام میں داعش کی خلافت 100 فی صدختم کردی گئی ہے مگر جنرل فوٹیل کا بیان بھی درست ہے کہ داعش کا مکمل طورپر خطرہ ختم نہیں ہوا ہے۔جون بولٹن کا مزید کہنا تھا کہ زمین پر داعش کی خلافت کے خاتمے کو تنظیم کے خاتمے کے معنی میں نہیں لیاجاتا۔ان کا کہنا تھا کہ شام اور عراق میں داعش کا خطرہ بدستور موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عراق میں امریکی فوج کی موجودگی کے ساتھ شام میں بھی امریکی فوجی مبصرین موجود رہیں گے تاکہ ‘داعش’ کو دوبارہ منظم ہونے سے روکا جاسکے۔