نئی دہلی(آن لائن)بھارتی وزیروں اور ایک خاتون کی مبینہ آڈیو کال لیک کرنے والے بھارتی شہری کو کروڑوں روپے کی آفر ہو گئی۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی وزیروں کی مبینہ آڈیو کال سامنے لانے والے اوی ڈانڈایہ کو کروڑوں روپے رشوت کی آفر کی گئی ہے۔
اوی ڈانڈایہ کو رشوت کی آفر اپنی زبان بند کرنے کے لیے کی گئی۔اور ڈانڈایہ نے اپنی ایک اور ویڈیو میں اعتراف کیا ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی کی طرف سے مجھے چپ رہنے کے لیے ایک کروڑ روپے بھیجا گیا ہے جب کہ ساڑھے تین کروڑ روپے کے بدلے خاموش رہنے کی پیشکش کی گئی جس کے ثبوت بھی میرے پاس موجود ہیں۔واضح رہے سابق بھارتی فوجی افسر کے بیٹے نے اوی ڈانڈایہ نے بی جے پی رہنماں کی آڈیو کال لیک کر دی۔جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مودی سرکاری کے لیے الیکشن جیتنے کے لیے لاشیں گرانا ضروری ہیں۔انہوں نے چنا کو جنگ قرار دے دیا۔کہا گیا پلوامہ حملہ مودی سرکار نے جان بوجھ کر کروایا اور الیکشن جیتنے کے لیے پلوامہ حملے میں اپنے فوجیوں کو مروایا۔ راج ناتھ سنگھ اور امیت شاہ کی مبینہ کال سوشل میڈیا پر لیک ہو گئی جس میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ پیسے دے کر بی جے پی نے بھارتی فوجیوں کا سودا کیا۔کال میں یہ بھی کہا گیا کہ اڑی حملہ بھی مودی سسرکار کے کہنے پر ہوا۔بی جے پی کے تین رہنماں کی کال انٹرنیٹ پر موجود ہے جس میں ایک رہنما کہتے ہیں کہ فورسز کے جوانوں کی ہلاکت کے معاملے پر دیش بہت جذباتی ہو گیا یہی گڑ بڑ کرانا ہو گی۔ تو دوسرے رہنما نے کہا کہ چناؤ کے لیے جنگ کروانا ضروری ہے۔خاتون رہنما نے جواب دیا کہ امیت جی آپ کے کہنے سے تو جنگ نہیں ہو گی نہ۔ بغیر وجہ کے آپ کیسے جنگ کروائیں گے؟۔خیال رہے ہ سوشل میڈیا پر ویڈیو ڈالنے والے اوی ڈانڈایہ بیرون ملک میں مقیم ہیں۔