نئی دہلی(این این آئی) بھارت میں گزشتہ 14سال سے مقیم پاکستانی خاتون کو دہلی ہائی کورٹ نے ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ دو ہفتے کے اندرملک چھوڑ دیں،اس سے قبل بھارت کی مرکزی حکومت نے ہندوستانی شہری سے شادی کرنیوالی پاکستانی خاتون کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا
تاہم خاتون نے بھارتی حکومت کے فیصلے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا،بھارتی ٹی وی کے مطابق دہلی ہائی کورٹ کے جج وبھوبکرونے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے پاکستانی خاتون سے کہاکہ آپ نے بھارت کی شہریت حاصل کرنے کے لیے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا،آپ کوئی بھی ایسا حق ثابت نہیں کرسکیں جس سے آپ یہاں رہ سکیں،جس کے بعد عدالت نے خاتون کو بھارت چھوڑنے کے لیے دوہفتے کا وقت دیتے ہوئے مقدمہ نمٹا دیا ،معاملہ کی سماعت کے دوران عدالت کے سامنے رکھے ثبوتوں میں خاتون نے کہاکہ اس کے پاس 2020تک بھارت میں رہنے کا ویزہ ہے تاہم بھارتی وزارت داخلہ نے ان کی مخالفت کی اورکہاکہ خاتون نے بھارتی شہریت کے لیے درخواست نہیں دی،خاتون 2005میں بھارت آئیں اور بھارتی شہری سے شادی کی جس سے ان ان کے دوبچے بھی ہیں جن میں سے ایک کی عمر گیارہ برس اورایک کی عمرپانچ سال ہے۔ بھارت میں گزشتہ 14سال سے مقیم پاکستانی خاتون کو دہلی ہائی کورٹ نے ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ دو ہفتے کے اندرملک چھوڑ دیں،اس سے قبل بھارت کی مرکزی حکومت نے ہندوستانی شہری سے شادی کرنیوالی پاکستانی خاتون کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا تاہم خاتون نے بھارتی حکومت کے فیصلے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا