پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

لیبیا ،عدالت نے حماس کا سیل قائم کرنے کی کوشش میں گرفتارچار فلسطینی شہریوں کو17 سے 22 سال قید کی سزائیں سنا دیں

datetime 23  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس (این این آئی)لیبیا کی ایک عدالت نے چار فلسطینی شہریوں کو 17 سے 22 سال قید کی سزائیں سنا دی ہیں ،فلسطینیوں کو سیاسی بنیادوں پر انتقام کا نشانہ بنایا بناتے ہوئے الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے لیبیا میں اسلامی تحریک مزاحمت کا سیل قائم کرنے کی کوشش کی تھی۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے لیبی عدالت کے فیصلے کوغیر منصفانہ اور سفاکانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ

فلسطینیوں نے ایسا کوئی جرم نہیں کیا جس کی پاداش میں انہیں کڑی سزائیں دی گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق لیبیا کی عدالت نے چارفلسطینیوں مروان عبدالقادر الاشقر، ان کے بیٹے براء ، موید جمال عابد اور نصیب محمد شبیر کو لیبیا کیخلاف سازش کے الزام میں حراست میں لیا گیا اور ان کیخلاف جعلی الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔ چاروں کو اکتوبر 2016ء کو طرابلس سے گرفتار کیا گیاتھا اور دوران حراست انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ لیبی جلادوں کے تشدد سے براء کی ایک آنکھ بھی ضائع ہوگئی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے لیبی عدالت کے فیصلے کو غیر منصفانہ اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے فیصلے پر نظرثانی کرنے اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چاروں فلسطینی لیبیا میں کرنل قذافی کے دور سے رہائش پذیر ہیں۔ 56 سالہ مروان الاشقر طرابلس میں ایک ٹیکنالوجی کمپنی چلاتے ہیں جبکہ دیگر تینوں فلسطینی لیبیا کی جامعات میں زیر تعلیم ہیں۔ مروان بلند فشار خون اور ذیابیطس کے مریض ہیں مگرانہیں کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…